اندریش کمار یہیں نہیں رکے بلکہ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والے مسلمانوں کو اسلام کا دشمن تک قراردے دیا۔
حیدرآباد میں مسلم راشٹریہ منچ کے زیر اہتمام ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سینیئر رکن نے مسلمانوں کو حب الوطنی کا درس دیتے ہوئے کہا کہ وطن سے وفاداری مسلمانوں کا فرض ہے اور انہیں اپنا فرض یاد رکھتے ہوئے سی اے اے کی تائید کرنی چاہئے اور اسلامی ممالک کے مظلوم و ستم زدہ ہندوؤں کو شہریت دینے کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔ اندریش کمار نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو کر مسلمانوں نے خود کو دیگر اقلیتوں کا دشمن ثابت کیا ہے۔
آر ایس ایس رہنما اندریش کمار کی شرانگیز بدکلامی مسلم راشٹریہ منچ کے پیٹرن نے کہا کہ مسلمانوں کو فیصلہ کرنا چاہئیے کہ وہ سچے بھارتی رہنا چاہتے ہیں یا مشکوک بھارتی؟
شہریت ترمیمی قانون یا این آر سی کے ذریعے مسلمانوں کی شہریت چھینے جانے کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اب تک ایسا کوئی قانون نہیں بنا جس کی بناء پر کسی کی شہریت چھینی جائے۔
اندریش کمار نے اعتراف کیا کہ مسلمان بھارتی تھا اور رہیگا اس سے اس کی شہریت نہیں چھینی جا سکتی۔ انہوں نے مسلم موافق نعرے بھی لگائے۔ پولیس کی جانب سے پروگرام کو روکنے اور مسلم راشٹریہ منچ کے کارکنوں کو گرفتار کئے جانے پر انہوں نے پولیس کے روئیے پر سوال اٹھایا اور پولیس کو جمہوریت کا درس دیا۔
اس موقع پر آر ایس ایس رہنما نے مسلمانوں کو بالواسطہ انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کے دوران ہوئے تشدد اور اس کے نقصان کا ہرجانہ مسلمانوں کو ادا کرنا پڑے گا اور اخیر میں وہ اس کام کے لیے افسوس اور توبہ کریں گے۔