انہوں نے کہا کہ آج ساری دنیا میں کروناوائرس جیسی مہلک بیماری سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ ہلاک ہورہے ہیں،220 سے زائد ممالک جن میں سُپر پاور ممالک بھی شامل ہیں، بے بس وعاجز ہوچکے ہیں۔
ممتازعلمائے کرام اور مفتیان عظام کی ہدایت کے مطابق لاک ڈاون میں گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں تاکہ اس مہلک وباء سے مرنے والوں کی تعداد کو کم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان نمازپنجگانہ و بجائے جمعہ کے اپنے ہی گھروں میں نماز ظہر کی ادائیگی کو خشوع و خضوع کے ساتھ انجام دیتے آرہے ہیں اسی طرح نماز تراویح جو سنت مؤکدہ ہے اپنے گھروں میں ادا کریں، ساتھ ہی سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔
زکٰوۃ، صدقات سے اپنے قریبی رشتہ داروں کا خیال کریں۔ علوم اسلامیہ کی عظیم وقدیم درسگاہ جامعہ نظامیہ حیدرآباد کی امداد کی جائے۔
والدین سے اپیل ہے کہ بچوں پر کڑی نظر رکھیں، بلاوجہ ادھر ادھر گھومنے نہ دیں -حفظ ماتقدم اور احتیاط ناگزیر ہے۔
تمام سیاسی سماجی اور ملی تنظیموں سے دردمندانہ اپیل کی گئی کہ وہ افطار پارٹیوں کا اہتمام نہ کریں۔ اس رقم سے ضرورت مندوں کی حاجت پوری کرنے پر توجہ کریں۔ اس میں فوٹوز وغیرہ سے مکمل اجتناب کریں۔
پڑوسیوں کو جمع کرکے نمازوں بالخصوص تراویح کا نظم ونسق نہ کریں کیونکہ اس سے سماجی فاصلہ کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے تلنگانہ حکومت سے اپیل کی کہ ساری ریاست کے غریب عوام میں کپڑوں کی تقسیم کے بجائے اکاؤنٹ میں رقم ڈالیں۔
انہوں نے وزیراعلی کے چندرشیکھر راؤ سے اپیل کی کہ ریاست تلنگانہ میں 20 ہزار سے بھی کم صحافی ہیں جن کے پاس اکریڈیشن ہے اور بغیراکریڈیشن کے کئی برسوں سے کئی صحافی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ان کو فی کس 25 ہزار روپئیے جاری کریں۔ ریاست کے صحافیوں میں چار ہزار سے کم مسلم صحافی پرنٹ اورالیکٹرانیک میڈیا میں کام کر رہے ہیں۔
ماہ رمضان المبارک میں اگر فی کس 25 ہزار روپے اجراء کئے جائیں گے تو ان کے افراد خاندان ٹی آرایس حکومت بالخصوص وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے حق میں دعا گو رہیں گے۔