حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر صحت ہریش راؤ نے کہا ہے کہ طبی میدان میں انتہائی شفاف طریقے سے تقررات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے نئے منتخب 1061 اسسٹنٹ پروفیسرز کو تقررات کے دستاویزات حوالے کئے۔ انہوں نے شلپالکلا ویدیکا پر منعقدہ پروگرام میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیکل ایجوکیشن کے شعبہ میں یہ ملک میں ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 80 ہزار سرکاری ملازمتوں کو پُرکرنے کا عمل شروع کردیاگیا ہے۔ساتھ ہی 1,331 آیوش کنٹراکٹ عملے کی خدمات کو باقاعدہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد، حکومت نے محکمہ صحت میں 22,263 افرادکو ملازمت فراہم کی۔ دو ماہ میں مزید 9222 ملازمتوں پر تقررات کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیاجائے گا۔ ڈاکٹروں کو چاہئے کہ وہ معاشرہ کو بہترخدمات فراہم کریں۔ اگلے مہینے، حکومت ٹی ڈائیگناسٹک میں 134 قسم کے طبی معائنوں کی سہولت فراہم کرے گی ۔
فی الحال صرف 54 معائنوں کی سہولت دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر میڈیکل کالج کے لیے تقریباً 500 کروڑ روپے ریاستی حکومت خرچ کر رہی ہے۔ تلنگانہ 22 میڈیکل کالجس کے ساتھ ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ تمام نئے ڈاکٹرس ڈی ایم ای کے تحت کام کریں گے۔ ریاستی حکومت ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج قائم کر رہی ہے۔ متعلقہ کالجوں میں طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے شعبہ طب نے پروفیسرس، ایسوسی ایٹ اور اسسٹنٹ پروفیسرس کے تبادلے شروع کر دیئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی میڈیکل کالجوں میں عملہ بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ مزید 1,061 اسسٹنٹ پروفیسرس اب ان میں شامل ہوگئے ہیں جس سے ریاست میں طبی تعلیم کو مزید تقویت ملے گی۔