حیدرآباد:اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ سیاسی سیکولرازم نے ملک میں مسلمانوں کو تباہ کر دیا اور اس کا استعمال اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی کو ختم کرنے کے لیے کیا گیا۔ اویسی نے ریاستہائے متحدہ میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کے تبصرے پر جوابی حملہ کیا اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کے مبینہ واقعات پر بات کی جو 1980 کی دہائی میں ہوئے جب کانگریس اتر پردیش اور مرکز میں بر سر اقتدار تھی۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ میں شروع سے کہہ رہا ہوں کہ سیاسی سیکولرازم کے ذریعے بھارتی مسلمانوں کو برباد کیا گیا۔ سیاسی سیکولرازم کی وجہ سے بھارتی مسلمانوں کو ان کے حقوق اور اختیارات نہیں ملے۔ سیاسی سیکولرازم کو اسمبلی اور پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی ختم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ میں سیاسی سیکولرازم کے خلاف ہوں اور رہوں گا۔
امریکہ میں راہل گاندھی کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جہاں ایک طرف کانگریس رہنماؤں نے مسلمانوں، عیسائیوں، دلتوں اور قبائلیوں پر ہوئے حملوں کی تکلیف کو محسوس کرنے کی بات کی تو وہیں دوسری جانب اویسی نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے۔ آپ سے ہندوستانی مسلمانوں پر ایک سوال پوچھا گیا۔ لیکن آپ نے کہا کہ 1980 کی دہائی میں دلتوں اور سکھوں کے ساتھ ایسا ہی ہوا تھا۔