تلنگانا: ریاست تلنگانا کے نظام آباد ریلی سے وزیر اعظم مودی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی انتخابات کے بعد چیف منسٹر چندرشیکھرراو کا رویہ پوری طرح بدل گیا تھا۔ جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں بی جے پی کی شاندار کامیابی کے بعد بوکھلا کر چندرشیکھرراو دہلی آئے اور ان سے ملاقات کی اور ان سے این ڈی اے میں شامل ہونے اور تلنگانہ میں کے ٹی آر کو چیف منسٹر بننے کے لئے آشیرواد دینے کی درخواست کی۔ تاہم میں نے چندرشیکھرراو کی درخواست کو مسترد کردیا۔ مودی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اس دن فیصلہ کیا تھا کہ بی آر ایس کے ساتھ اتحاد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم آج نظام آباد کے دورے کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا۔
وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ کسی بھی ریاست کی ترقی کے لئے بجلی اہم ہے اورتلنگانہ بجلی کی پیداوار میں خود مکتفی بن رہا ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے ضلع نظام آباد میں بجلی،ریل اور صحت جیسے اہم شعبوں میں تقریباً 8000 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کو قوم کے نام کیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ان پروجیکٹس پر تلنگانہ کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ آج پداپلی میں این ٹی پی سی کے پراجکٹ کے پہلے یونٹ کا آغاز کیاگیا ہے۔ جلد ہی دوسرایونٹ بھی شروع ہوگا جس سے اس کی گنجائش 4000 میگااواٹ ہوجائے گی۔ این ٹی پی سی کے پلانٹس میں یہ سب سے عصری پلانٹ ہے۔ اس سے بجلی کی پیداوار کا بڑاحصہ تلنگانہ کو ملے گا۔