حیدرآباد: پاکستانی عسکریت پسندوں کے ذریعہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے چار اہلکاروں کی ہلاکت پر وزیر اعظم نریندر مودی کی "خاموشی" پر تنقید کرتے ہوئے، اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے اتوار کو پوچھا کہ کیا مرکزسرجیکل اسٹرائیککرے گا۔حیدرآباد کے انڈین یونین کے ساتھ انضمام کی سالگرہ کے موقع پر'یوم قومی یکجہتی ' کے موقعے پر یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "پاکستان سے آنے والے دہشت گردوں نے ایک کرنل، ایک میجر اور ایک ڈپٹی ایس پی کو قتل کردیا،لیکن وزیر اعظم خاموش ہیں۔"حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے کہا کہ جب 2019 میں پلوامہ حملہ ہوا تو ہمارے وزیر اعظم نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا (حال ہی میں) کرنل، میجر اور ایک ڈپٹی ایس پی مارے گئے، لیکن، وہ (مودی) کچھ نہیں کہہ رہے ہیں،۔اس پس منظر میں، اویسی احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ کھیلے جانے والے کرکٹ میچ سے مستثنیٰ نظر آئے۔انھوں نے کہا کہ "جب پاکستان کے دہشت گرد جموں و کشمیر میں لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں، ہم کرکٹ میچ کھیلیں گے؟" انہوں نے مزید کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں نہ ہوتی تو کیا کرتی۔ مودی جی کا خاموش رہنا عجیب بات ہے۔ مودی جی، ہم آپ سے سرجیکل اسٹرائیک کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ یا آپ (مودی) جنوری یا فروری میں کریں گے؟ آپ کب کریں گے؟ اے آئی ایم آئی ایم سربراہ نے کہا کہ یہ آپ کی ناکامی ہے کہ دہشت گرد پاکستان سے آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ہمت ہے تو چین پر سرجیکل اسٹرائیک کرو، اوسی کا بی جے پی کو چیلنج
اویسی نے مزید الزام لگایا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے "جھوٹ بولا" کہ انڈین یونین کے ساتھ حیدرآباد کی شاہی ریاست کا انضمام بغیر خون خرابے کے ہوا تھا۔ مرکز کی جانب سے حیدرآباد لبریشن ڈے کی سرکاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ یہ سردار پٹیل ہی تھے جنہوں نے نیشن فرسٹ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے حیدرآباد پولیس ایکشنکی منصوبہ بندی کی اور نظام کی رضاکار فوج کو "بغیر خونریزی" کے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا۔اویسی نے کہا کہ پولیس کی کارروائی کے بعد پنڈت سندرلال کی قیادت میں ایک کمیٹی نے حیدرآباد اسٹیٹ کا دورہ کیا۔ اویسی نے کہا، "رپورٹ میں پنڈت سندرلال نے کہا کہ 20,000 سے زیادہ مسلمان مارے گئے۔ اویسی نے مزید کہا کہ ،" حیدرآباد کا انضمام خون خرابے کے بغیر ممکن تھا، لیکن یہ اس وقت کے حکمرانوں کی غلطی تھی،" حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے کہا "اور آج امت شاہ نے کہا کہ خون کا ایک قطرہ بہائے بغیر حیدرآباد ریاست کو ضم کر دیا گیا، امت شاہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں، جس طرح اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے 18 ستمبر 1948 کو اپنی تقریر میں جھوٹ بولا تھا کہ کوئی خونریزی نہیں ہوئی،امت شاہ بھی وہی کہتے ہیں؟ اویسی نے کہا کہ یہ جھوٹ ہے۔ پنڈت سندر لال کی رپورٹ نہرو کے جھوٹ کو ثابت کرتی ہے اور پنڈت سندر لال کی رپورٹ امت شاہ کے جھوٹ کو ثابت کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امید ہے کہ اب وزیراعظم پارلیمنٹ میں چین کا نام لے سکیں گے، اویسی کا طنز
اویسی نے بی جے پی اور کانگریس کے زریعہ انھیں رضاکار یعنی نظام کے مسلح حامی کہنے پر بھی تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ "بی جے پی اور کانگریس دونوں مجلس کو گالیاں دیتے ہیں، مجھے میری داڑھی اور ٹوپی کی وجہ سے رضاکار اور نظام کہا جاتا ہے۔ اویسی نے زور دے کر کہا کہ "جو لوگ رضاکار تھے وہ پاکستان چلے گئے اور جو وفادار ہیں وہ آپ کے سامنے کھڑے ہیں اور اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور ملک نہیں چھوڑیں گے،"۔