بُھج (گجرات): مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ نُپور شرما کے خلاف احتجاج کے دوران کسی کو بھی تشدد میں ملوث نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہئے۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ ایک ٹی وی ڈیبیٹ کے دوران نبی کریم ﷺ کی شان میں گُساخی کے بعد نُپور شرما کے خلاف بروقت کارروائی نہیں کی گئی اس لیے معاملپ پُر تشدد ہوا اور ایک بہت بڑا تنازع کھڑا ہو گیا۔ Nupur Sharma Derogatory Remark on Prophet Mohammed
اسد الدین اویسی نے کہا کہ نُپور شرما کو گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے۔ قانون کے مطابق اسے گرفتار کیا جانا چاہیے۔ اتنے دنوں کے بعد بھی اسے گرفتار نہیں کیا گیا۔ سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ نُپور شرما کو گرفتار کر کے اس کے خلاف قانونی کارروائی کیوں نہیں کی جارہی ہے۔ پارٹی کے آئین کی خلاف ورزی کرنے پر انہیں معطل کرنے کے بی جے پی کے اقدام سے مسئلہ حل نہیں ہوا ہے ہر کسی کو آئی کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے جس میں کسی بھی مذہب کے بارے میں کوئی بھی نازیبا تبصرہ کرنے سے روکا گیا ہے۔ Protest Against Nupur Sharma
اسد الدین اویسی نے کہا کہ 'ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نُپور شرما کو گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اگر بی جے پی سنجیدہ ہوتی تو نُپور شرما کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرتی نے ایسا کرنے میں اسے دس دن لگے جبکہ حضور ﷺ کی شان میں گُستاخی کے بعد ابھی تک نُپور شرما نے معافی نہیں مانگی ہے۔ اویسی نے کہا کہ ہمیں معافی کی ضرورت نہیں ہے بلکہ قانون کو اپنا راستہ اختیار کرتے ہوئے گُستاخان رسول کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
نُپور شرما کے ریمارکس کے خلاف مظاہروں کے دوران مختلف شہروں میں تشدد کے بارے میں پوچھے جانے پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ کسی کو بھی تشدد میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔ جمہوریت کے لیے یہ ضروری ہے کہ مظارے اور احتجاج کے دوران تشدد نہ ہو۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تشدد کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کرے جبکہ پولیس کو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے جیسے رانچی میں پولیس کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوئے۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر اویسی نے کہا کہ پارٹی کا موقف واضح ہے کہ انہیں قانون کے مطابق گرفتار کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پارٹی کا موقف ہے جس پر سب کو عمل کرنا ہو گا۔