ریاست تلنگانہ میں کورونا کے پہلے معاملہ کا آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ ایک سال پہلے آج ہی کے دن اس وبا کے پہلے کیس کا اس تلگو ریاست میں پتہ چلا تھا۔ بیرونی ملک سے واپس آئے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ سافٹ ویر انجینئر کے اس موذی وائرس کا شکار ہونے کا پتہ چلا تھا، جس کے بعد اس کو حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے گاندھی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ حکومت کی جانب سے اس اسپتال میں اس کا علاج کیا گیا تھا۔ یہ ملک میں کورونا کا پانچواں معاملہ تھا۔
تلنگانہ میں کورونا کے پہلے معاملہ کا ایک سال مکمل گزشتہ ایک سال کے دوران گاندھی اسپتال میں کورونا کے 35000 متاثرین کا علاج کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی 900 زچگیاں کورونا متاثرہ خواتین کی گئیں۔ ڈاکٹرس نے تقریباً سات ہزار مثبت افراد کی جان بچائی جن کا علاج آئی سی یو میں کیا گیا۔ اس خصوص میں ریاستی وزیر صحت ای راجندر نے اس وبا سے روبہ صحت نوجوان جس کو آج ہی کے دن ایک سال پہلے اس اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا کے ساتھ ساتھ، ڈاکٹرس، نرسس، نیم طبی اہلکاروں اور سینی ٹیشن اسٹاف سے ملاقات کرتے ہوئے ان کو تہنیت پیش کی۔
تلنگانہ میں کورونا کے پہلے معاملہ کا ایک سال مکمل اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ای راجندر نے کہا کہ ہم نے اس ایک سال میں بہت کچھ سیکھا ہے۔ میں روبہ صحت کوویڈ کے مریضوں کے ساتھ ساتھ گاندھی اسپتال کے ہیلت ورکرس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس ایک سال کے دوران متاثرین کی جان بچائی۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ گاندھی اسپتال میں جلد ہی نئی سہولتیں شروع کی جائیں گی اور کارپوریٹ طرز کی سہولیات اس اسپتال میں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا نے کئی طرح کے تجربات سکھائے ہیں۔ ملک اور ریاست میں اس طرح کی صورتحال قبل ازیں نہیں دیکھی گئی تھی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ کوویڈ کے دوران، ڈاکٹروں نے تنخواہوں کے لئے نہیں بلکہ خدمت کے جذبہ کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کورونا مثبت کیس کے اندراج کا آج سال مکمل ہوچکا ہے۔ ریاست تلنگانہ میں کوویڈ کا معاملہ درج کئے جانے سے پہلے دوسرے ممالک میں یہ وبا کافی سنگین نوعیت کی تھی۔ وزیر موصوف نے یاد دلایا کہ اس وبا کے دوران پرائیویٹ اسپتال بند تھے لیکن صرف سرکاری اسپتال عوام کی خدمت کے لئے کھلے تھے جہاں اس وبا کے متاثرین کا علاج کیا جارہا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں سرکاری اسپتالوں کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گاندھی اسپتال صحت کا مرکز بننے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا”'ہم گاندھی اسپتال میں 35 کروڑ روپئے کی لاگت سے جدید مراکز تعمیر کر رہے ہیں۔“انہوں نے کہا کہ یوپی اور بہار جیسی ریاستوں میں ڈاکٹروں کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا نے سب کو بہت سارے تجربات سکھائے ہیں۔ یہ تجربات مستقبل کی بنیاد ہیں۔