نرسس نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے واجب الادا ترغیبات ان کو ہنوز نہیں دیئے گئے ہیں۔نمس کے نرسنگ اسٹاف نے مختلف امور پر آج تقریبا دو گھنٹے تک تبادلہ خیال کیا جس کے بعد خدمات کا بائیکاٹ کیا جس کے نتیجہ میں اسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی خدمات متاثرر ہیں۔
حیدرآباد کے نمس کی اسٹاف نرسس کا احتجاج
شہر حیدرآباد کے نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس (نمس) کی نرسس نے احتجاج کیا جنہوں نے الزام لگایا کہ کورونا وبا کے عرصہ کے دوران اپنی جان کو جوکھم میں ڈال کر طبی خدمات کی انجام دہی کے باوجود ان کی خدمات کو مناسب طورپر تسلیم نہیں کیا گیا اور ان کو ترغیبات نہیں دیئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال کے ڈائرکٹر ڈاکٹر منوہر کی جانب سے اس خصوص میں جب تک ان کو تحریری یقین دہانی نہیں کروائی جاتی تب تک وہ خدمات کو بائیکاٹ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ وہ کورونا سے لڑائی میں پیش پیش ہیں تاہم ان کی خدمات کو تسلیم نہیں کیاجارہا ہے اور ان کو ترغیبات نہیں دیئے جارہے ہیں۔
نرسس نے الزام لگایا کہ حکام کا کہنا ہے کہ رقم نہیں ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ جب رقم نہیں ہے تو پھر حکومت کی جانب سے اسپتال کو دی جارہی رقم کہاں جارہی ہے؟اس طرح کی صورتحال کے نتیجہ میں وہ ذہنی اذیت کا شکار ہوگئی ہیں۔