ڈاکٹر جی سرینواس نے عوام سے محتاط رہنے کی گذارش کرتے ہوئے کہا کہ علامات کے فوری بعد اپنا کورونا ٹسٹ کروائیں اور مثبت آنے پر اس کا علاج کروائیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف حیدرآباد میں کیسز میں کمی آرہی ہیں وہیں دوسرے اضلاع میں کیسز کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے بات کی طرف بھی اشارہ دیا کہ ریاست میں یہ وبا ’کمیونسٹی ٹرانسمیشن‘ میں داخل ہوسکتی ہے۔
ڈائرکٹر محکمہ صحت نے کہا کہ اگر مستقبل میں صورتحال مزید ابتر ہوتو، اس بات کا امکان ہے کہ ہم چاہیں تو بھی اموات کو روکنے کے قابل نہیں ہوں گے۔
محکمہ صحت کے ڈائرکٹر نے کہا کہ ریاست کے تمام ئرائمری ہیلتھ سنٹرز پر کورونا کے ٹسٹ کئے جارہے ہیں اور بروقت علاج سے جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔
پریس کانفرنس میں سرینواس راؤ کے ہمراہ ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر رمیش ریڈی بھی موجود تھے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سخت چوکسی اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ موجودہ صورتحال سنگین ہے اور آئندہ چار تا پانچ ہفتہ سخت ہوں گے۔
ڈاکٹر رمیش ریڈی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پرائمری ہیلتھ سنٹرس پر کورونا ٹسٹوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبا کو روکنے کےلیے حکومت کی جانب سے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ضلع ہیڈکوارٹر میں کورونا کا علاج کیا جارہا ہے، صرف ناگزیر صورتحال پر ہی بعض مریضوں کو حیدرآباد لایا جارہا ہے۔ انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ کوویڈ کی علامات کی صورت میں خانگی دواخانوں سے رجوع ہونے کے بجائے سرکاری ہسپتال کو ترجیح دیں کیونکہ یہاں مفت میں بہتر علاج کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی اینٹی بائیوٹکس اور وٹامن کے ذریعہ اس بیماری کا علاج کیا جاسکتا ہے۔