حیدرآباد: تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد میں ہفتہ کے روز ایک نوعمر لڑکی کے ساتھ کار کے اندر کالج کے پانچ طلباء نے مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کی۔ بتایا جارہا ہے کہ نوعمر لڑکی پب سے نکلی، اس دوران وہاں موجود لڑکوں نے اسے گھر چھوڑنے کے بہانے کار میں بٹھایا اور جوبلی ہلز روڈ نمبر 36 میں اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔ معاملے میں شامل سبھی ملزمین نابالغ ہیں۔ Minor Girl Gang Raped in Hyderabad
تفصیلات کے مطابق متاثرہ کے پب سے نکلنے کے بعد دو کاروں (بینز اور انووا) میں سوار آٹھ نوجوان جس میں ایک رکن اسمبلی کا بیٹا اور ایک دوسرا ایک عوامی نمائندے کا بیٹا شامل تھا، سبھی نے متاثرہ کو کار میں بیٹھاکر بنجارہ ہلز روڈ نمبر 14 میں واقع ایک بیکری میں گئے جہاں وہ تقریباً 6.15 بجے تک رکے۔ اس کے بعد متاثرہ لڑکی وہاں سے انووا میں عوامی نمائندے کے بیٹے سمیت چار دیگر افراد کے ساتھ سوار ہوکر نکلی۔ بعد ازیں پانچوں نے ایک سنسان جگہ پر کار روک کر لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے کو انجام دیا اور بعد میں متاثرہ کو جوبلی ہلز میں واقع پب کے باہر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
واقعے کے بعد لڑکی نے اپنے والد کو بلایا اور وہ اسے گھر لے گئے۔ اسی دوران والد نے متاثرہ کے گردن پر نشان دیکھ کر پوچھ تاچھ کی اور جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں پانچ لڑکوں کے خلاف متاثرہ پر حملہ کرنے کا مقدمہ درج کرایا۔ تاہم بعد میں لڑکی نے خواتین پولیس اہلکاروں کو تفتیش کے دوران بتایا کہ اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا معاملہ پیس آیا ہے، بعد ازیں پانچ لڑکوں کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ انووا کار میں 16 سے 17 سال کے لڑکے موجود تھے جن میں عوامی نمائندے کا بیٹا بھی شامل تھا۔ Minor Girl Gang Raped in Hyderabad