حیدرآباد:تلنگانہ کے شہر حیدرآباد زیادہ خرچ والی شادیوں کے لئے مشہور ہے ۔یہاں پر شادیوں کے اخراجات لاکھوں میں جاتے ہیں، اگر جہیز کو چھوڑ کر صرف کھانے کی بات کی جائے تو اس کھانے میں اچھا خاصہ خرچ کیا جاتا ہے۔ ان ہی سب حالات کے باعث غریب اور متوسط طبقہ کے گھرانے کی بیٹیاں بن بیاہی گھروں میں بیٹھی ہیں۔Meher Organisation Organised Mass Wedding In Hyderabad Telangana
مہرآرگنائزیشن13 سالوں سے فلاحی خدمات میں متحرک شہر حیدرآباد میں شادیوں میں بے جا اخراجات کے خلاف کئی فلاحی تنظیمیں سرگرم ہیں، بعض تنظیمیں ایسی بھی ہیں جو خود اپنے اخراجات پر غریب بچیوں کی شادیاں کراتے ہیں۔
حیدرآباد کی متعدد تنظیمیں نکاح کے متعلق پیش آنے والے تمام مسائل کے حل کے لئے مستعد ہیں۔ اجتماعی شادیوں کے ذریعہ غریبوں کی مدد کر رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک تنظیم 'مہر آرگنائزیشن' ہے جو پچھلے 13 سالوں سے مسلسل فلاحی خدمات میں متحرک ہے۔ خاص طور پر برسوں سے اجتماعی شادیوں کا اہتمام کرتی آرہی ہے۔
اس تنظیم نے پہلی شادی 13 سال قبل 9 ہزار روپے سے شروع کی تھی اب یہ شادیاں 40 ہزار روپے میں ہوجاتی ہیں۔ مہر آرگنائزیشن کی جانب سے شہر کے اعظم فنکشن ہال مغل پورہ میں ایک شادی کی تقریب عمل میں آئی۔ اس شادی کی خاص بات یہ رہی کہ اس میں رسم و رواج کے بغیر سنت کے مطابق شادی کی رسم ادا کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:First Muslim Female Neurosurgeon مریم عفیفہ بھارت کی پہلی مسلمان خاتون نیورو سرجن
شادی کی تقریب میں حیدرآباد کے مشہور و معروف سماجی کارکن محمد آصف حسین سہیل صدر سکینہ فاؤنڈیشن اور ڈاکٹر احمد صدیقی، سید شمشاد قادری، اور دیگر نے شرکت کی۔
آصف حسین سہیل نے مہر آرگنائزیشن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 13 سال سے اجتماعی شادیوں کا اہتمام کرنا بڑا فلاحی کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اجتماعی شادیوں کے باعث ابھی تک 75 خاندان جڑ چکے ہیں، سکینہ فاؤنڈیشن بھی ان اجتماعی شادیوں میں حصہ لے گیMeher Organisation Organise Mass Wedding In Hyderabad Telangana