مجلس بچاو تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان خالد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار سے مربوط کرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ تقریبا پچھلے 25 سالوں سے ملتوی تھا۔ انہوں نےکہا کہ مجلس بچاو تحریک بوگس ووٹرز کے خلاف پچھلے 25 سال سے تحریک چلارہی ہے اور ان بوگس ووٹرز کو ختم کرنے کا مطالبہ کررہی تھی۔ حیدرآباد بالخصوص پرانے شہر میں لاکھوں بوگس ووٹرز ہیں اور مجلس بچاو تحریک کی انتخابات میں ناکامی کی سب سے بڑی وجہ بوگس ووٹرز ہی ہے۔ MBT Leader on Bogus Voters
انہوں نے کہا کہ پرانے شہر میں ایک ہی شخص کے پاس چار چار ووٹر آئی ڈی کارڈ ہیں ایک فیملی میں ایک شخص نہیں بلکہ پوری فیملی کے پاس چار چار ووٹر آئی ڈی کارڈز ہیں جو الیکشن میں کسی بھی پارٹی کی ناکامی کا سب سے بڑی وجہ بنتی ہے۔ امجد اللہ خان خالد نے کہا کہ ہم نے اس کے خلاف تمام ثبوتوں کے ساتھ الیکشن کمیشن سے شکایت کی تاہم اس معاملے میں سنوائی نہ ہونے پر ہم نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
اس ضمن میں جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر ووٹر لسٹ کو آدھار کارڈ سے جوڑا جاتا ہے تو شہر حیدرآباد میں تقریباً 15 لاکھ ووٹس فہرست رائے دہندگان سے خارج ہوسکتے ہیں۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ گزشتہ سال 5 لاکھ رائے دہندوں کے ایک سے زائد نام فہرست رائے دہندگان میں شمار ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔