حیدرآباد: دنیا کی دوائیں تیارکرنے والی سرکردہ کمپنیوں میں سے ایک کمپنی برسٹل میرس اسکواب نے حیدرآباد کو لائف سائنسس کا مرکز قراردیتے کہا ہے کہ حیدرآباد کا انتخاب، اس کے سائنس ٹکنالوجی اور انوویشن سنٹرکے قیام کیلئے کیاگیا ہے۔ کمپنی 100ملین امریکی ڈالر(820کروڑروپئے) کی سرمایہ کاری کرے گی اور 1500افراد کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرے گی۔یہ سنٹرجاریہ سال کے تیسرے سہ ماہی تک حتمی شکل اختیار کرلے گا۔ ادویات اورآئی ٹی و ڈیجیٹل انوویشن کی صلاحیتوں کی توسیع سے متعلق کمپنی کے منصوبہ کے حصہ کے طورپر یہ قدم اٹھایاگیا ہے۔ وزیر آئی ٹی تارک راما راو نے یادداشت مفاہمت کی تقریب کے دوران کہا کہ برسٹل کمپنی کے وائبرنٹ ایکوسسٹم کا حیدرآبادمیں وہ استقبال کرتے ہیں۔ یہ فخر کی بات ہے کہ کمپنی نے حیدرآباد کا انتخاب کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ان کا یہ ماننا ہے کہ یہ کمپنی پُراثرکام کے لئے ہمارے ٹیلنٹ سے بھرے افراد کو موقع فراہم کرے گی۔انہوں نے کہاکہ انفراسٹرکچر وسائل اوریہاں کی افرادی قوت کو دیکھنے کے بعد ہی کمپنی نے حیدرآبادکاانتخاب کیا ہے۔انہوں نے اس یقین کابھی اظہار کیا کہ کمپنی کا فارما کمپنی میں کمپنی اپنا یونٹ قائم کرے گی۔ اس فارماسٹی میں تمام کلسٹرکو ماحولیاتی منظوری دی جائے گی اور اس عمل کو جلد مکمل کیاجائے گا۔اس سے کمپنی کے 18ماہ بچیں گے کیونکہ کسی بھی گرین فیلڈ کمپنی کو درکار اجازت نامے ملنے کے لئے عموما 18ماہ درکارہوتے ہیں۔بی ایم ایس کمپنی کے نمائندوں نے کہا کہ شہر حیدرآباد نے گزشتہ پانچ سالوں میں غیر معمولی ترقی حاصل کی ہے۔ کمپنی کے نمائندوں نے انکشاف کیا کہ ان کی کمپنی اگلے تین سالوں میں تقریباً 1500 ملازمین کی خدمات حاصل کرے گی اور 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی کمپنی آئی ٹی، ٹکنالوجی، اختراعات اور طب سے متعلق شعبوں میں سرگرمیاں انجام دینے جا رہی ہے۔