کے ٹی آر نے آدھا گھنٹہ قبل اپنے ٹویٹر ہینڈل سے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا۔ معروف انگریزی روزنامے میں شائع ایک خبر میں کے ٹی آر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا کہ "پارٹی نے پارلیمنٹ میں اس قانون کی مخالفت تو کی لیکن اس سلسلے میں قطعی فیصلہ چیف منسٹر ہی لیں گے۔'
اس خبر میں کے ٹی آر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس قانون کو مذہبی نقطہ نظر سے نہ دیکھیں۔"