اردو

urdu

ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن کے سبب کولہاپوری چپلوں کا کاروبار رو بہ زوال - کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن

حیدرآباد میں کولہا پوری چپل بہت شوق سے پہنا جاتا ہے۔ افضل گنج چوراہے پر ساتویں نطام میر عثمان علی خان کے دور میں قائم کردہ چپل بازار آج بھی کولہاپوری کے شائقین کی پہلی پسند ہوا کرتا ہے۔

Kolhapuri slippers shops closed after lockdown
لاک ڈاؤن کے بعد کولہاپوری چپلوں کی بند ہوتیں دکانیں

By

Published : Sep 16, 2020, 6:41 PM IST

لاک ڈاؤن کے بعد شادی خانوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور شادی بیاہ کی تقریب میں صرف 50 لوگوں کی اجازت دی گئی ہے۔ جس کے سبب شادی سے جڑے کاروبار متاثر ہوچکے ہیں۔ جس میں چپل اور جوتے کے کاروبار مزید متاثر ہوئے ہیں۔ حیدرآبادی شادی میں دولہا شیروانی کے ساتھ سلیم شاہی جوتے پہنتا ہے۔ جبکہ گھر کے دیگر افراد کولہاپوری چپل کا خوب استعمال کرتے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے بعد کولہاپوری چپلوں کی بند ہوتیں دکانیں

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے کولہاپوری چپلوں کی طلب کو کم کردیا ہے۔ جہاں عام طور سے لوگ شوقیہ طور پر کولہاپوری چپل کُرتے اور سوٹ کے لیے مناسب سمجھتے تھے، اب گرتی معیشت کے سبب لوگوں کے شوق کم ہوتے جارہے ہیں۔ موجودہ وقت میں معیشت نے لوگوں کی زندگی کو بہت بدل کر رکھ دیا ہے۔

کولہاپوری چپل اور سلیم شاہی بازار کے تاجر محمد وحید نے کہا کہ تقریبات نہیں ہونے کی وجہ سے کاروبار نہیں کے برابر ہیں مارکیٹ میں کئی ہزار خاندان اس پیشے سے جڑے ہوئے ہیں جو اب بےروزگار ہو چکے ہیں۔

انہون نے بتایا کہ بازار میں متعدد دکانیں بند ہوچکی ہیں۔ سلیم بتاتے ہیں کہ بازار میں کولہا پوری چپل کولہا پور، آگرہ اترپردیش اور دیگر جگہ سے آتا ہے، لیکن اب ٹرانسپورٹ بالکل بند ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details