حیدرآباد:ہر سال فروری کا مہینہ عاشق مزاج جوڑوں کے لیے اہم ہوتا ہے۔ ماہ فروری کا یہ رواں ہفتہ ویلنٹائن ویک کے طور پر جانا جاتا ہے، خصوصی طور پر 14 فروری کو محبت کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں ویلنٹائن ڈے منایا جارہا ہے، جس میں بچے، نوجوان، بزرگ، مرد اور خواتین شادی شدہ و غیر شادی شدہ جوڑے ایک دوسرے کو تحفے اور تحائف دے کر محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنے عزیز رشتہ داروں کو بھی پھول دے کر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ ویسے تو ویلنٹائن ڈے 14 فروری کو منایا جاتا ہے، جسے لوگ محبت کا تہوار سمجھتے ہیں۔ اس دن جوڑے ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ آخر کبھی کسی نے سوچا کہ یہ دن کیوں منایا جاتا ہے؟ آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں کہ یہ دن محبت کا دن کیسے کہلایا۔ ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں کچھ نوجوانوں سے خصوصی بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
ویلنٹائن کا آغاز کیسے ہوا؟
اس تعلق سے ویکیپیڈیا پر یہ لکھا گیا ہے کہ تیسری صدی عیسوی میں ویلنٹائن نام کا ایک پادری تھا جو ایک راہبہ (Nun) کے عشق میں مبتلا ہوا۔ چونکہ مسیحیت میں راہبوں اور راہبات کے لیے نکاح ممنوع تھا۔ اس لیے ایک دن ویلنٹائن نامی پادری نے اپنی معشوقہ کو گھیرنے کے لیے اس سے کہا کہ اسے خواب میں بتایا گیا ہے کہ 14 فروری کا دن ایسا ہے کہ اس میں اگر کوئی راہب یا راہبہ جسمانی تعلقات بھی قائم کر لیں تو اسے گناہ نہیں سمجھا جائے گا۔ راہبہ نے اس فریبی پادری پر یقین کرلیا اور دونوں نے کلیسا کی روایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے زنا کے عمل میں مبتلا ہوگئے۔ اس کے بعد کلیسا کی روایات کی یوں دھجیاں اُڑانے پر ان کا حشر وہی ہوا جو عموماً ہوا کرتا ہے یعنی انہیں قتل کر دیا گیا۔ بعد میں کچھ منچلوں نے ویلنٹائن نامی اس فریبی پادری کو شہید ِ محبت کے درجہ پر فائز کرتے ہوئے اس کی یاد میں یہ دن منانا شروع کر دیا۔
ویلنٹائن ڈے کیوں منایا جاتا ہے؟