اردو

urdu

ETV Bharat / state

Violence & Hatred 'ملک کے مختلف علاقوں میں تشدد اور ہلاکتیں فرقہ پرستی اور نفرت کی سیاست کا نتیجہ'

ریاست ہریانہ کے ضلع نوح اور دیگر کئی علاقوں فرقہ وارانہ تصادم جاری ہے جس میں اب تک ایک امام سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ کروڑوں کی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

جمعیت علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش
جمعیت علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش

By

Published : Aug 3, 2023, 12:32 PM IST

حیدرآباد: جمعیت علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش نے اپنے مشترکہ صحافتی بیان میں ملک میں جاری تشدد اور ہلاکتوں پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اقتدار پر براجمان سیاسی جماعت ملک کے امن و سلامتی سے زیادہ اپنی کرسی اور عہدوں سے محبت رکھتی ہے۔ ان حضرات نے کہا کہ منی پور کے واقعات جہاں بچوں، بوڑھوں حتی کہ عورتوں کو تک اپنے ظلم و بر بریت کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور دیل انجن کا راگ الاپنے والی مرکزی ریاستی بی جے پی حکومتیں خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں، اور آج بھی منی پور شدید نفرت و فسادات کی لپیٹ میں ہے اور پوری دنیا میں بالخصوص خواتین پر برہنہ مظالم کی علامت بن رہا ہے۔ دوسری طرف ہریانہ کے علاقے فرقہ پرستی کی آگ میں جھلس رہے ہیں حتی کہ وہ فرقہ پرستی کی آگ گڑگاؤں تک پہنچ گئی ہے اور ایک مسجد کے معصوم اور نہتے امام ومؤذن کو دو سو بلوائیوں کی جانب سے پولیس کی موجودگی کے باوجود شہید کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی جے پور ایکسپریس ٹرین کا واقعہ جس میں مسلح پولیس اہلکار جس کا کام ملک کے باشندوں کی اور ریل میں سفر کرنے والے مسافروں کی حفاظت کرنا تھا وہ فرقہ پرستی کی آگ میں اس قدر اندھا ہوگیا کہ بڑی بربریت کے ساتھ متشرع مسلمانوں کو شہید کر دیا اور اپنی گندی و زہریلی زبان سے اس نے ایک مخصوص جماعت کے ذکر کے ساتھ اپنے ناپاک ارادوں کا اور دھمکیوں کا اظہار کیا۔ یہ واقعات بتا رہے ہیں کہ بیسیوں سال سے ڈیوائڈ اینڈ رول کی پالیسیوں پر عمل پیرا آر ایس ایس، بی جے پی ، وشوا ہندو پریشد اور فرقہ پرست جماعتیں ایک بار پھر 2024 کے انتخابات سے قبل ملک کو نفرت کی آگ میں جھلسانا چاہتی ہیں اور ملک کو بد امنی کی نذر کرنا چاہتی ہیں۔ وہ ملک کے باشندوں کے درمیان، برادران وطن کے درمیان نفرت کے بیج ہونا چاہتی ہیں، تا کہ وہ اپنی سیاسی کرسی کو مضبوط رکھ سکیں۔

جمعیت نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ یہ ساری چیزیں ملک سے محبت و وفاداری کے بلند بانگ نعروں کے درمیان کی جاتی ہیں۔ حالانکہ در حقیقت ان کی ان حرکتوں کی وجہ سے ملک کا نوجوان عسکریت پسندی، نفرت و تشدد کے راستے پر چل پڑا ہے۔ ملک کے نوجوانوں کے ذہن خراب کئے جارہے ہیں۔ وہ اپنے پڑوسیوں سے، اپنے ساتھ رہنے والوں سے، جن کے ساتھ ان کے صبح و شام گذرتے ہیں ان سے نفرت کرنے لگا ہے۔ ملک کے باشندوں کے درمیان اعتماد کی کمی پیدا ہوگئی ہے۔ کوئی کسی پر بھروسہ کرنے کیلئے اور کوئی کسی پر اعتماد کرنے کیلئے تیار نہیں۔ ہر طبقہ میں دہشت اور ڈر کا ماحول پیدا ہو گیا ہے، یہ در حقیقت اس فرقہ پرستی کے زہر کا نتیجہ ہے جو گذشتہ سو سال سے ملک کے باشندوں کے ذہن میں بھرا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں میڈیا کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے، وہ ملک میں زہر گھولنے کا اور ہم وطن بھائیوں کو لڑانے کا مجرم ہے۔

مزید پڑھیں: نوح فساد، امریکہ کی پرتشدد کارروائیوں سے باز رہنے کی اپیل

جمعیت علماء ہند نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کی ہر سیاسی جماعت اپنے سیاسی مقاصد کو بالائے طاق رکھ کر ملک کے مفاد، ملک کی محبت، ملک کی امن وسلامتی کیلئے آگے آئیں اور ہندوستان کو مقدم رکھ کر اپنے فیصلے کریں اور ملک میں امن وامان و بھائی چارگی کی فضا کو عام کرنے کی فکر کریں، ورنہ ملک نفرت کا بوجھ تقسیم کی شکل میں اس سے قبل اٹھا چکا ہے اور دوبارہ ملک اس کا متحمل نہیں۔ ان حضرات نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اشتعال انگیزی کا شکار نہ ہو، صبر وتحمل، رواداری کے ساتھ اور حضورصلی اللہ علیہ سلم کی سیرت کا جو درس ہے، اس درس کو ملحوظ رکھ کر اپنی زندگی گذاریں اور اسلام کا امن کا پیغام عام کرنے کی کوشش کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details