متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی وائی ایس راج شیکھرریڈی کی دختر وائی ایس شرمیلا نے تلنگانہ میں علاقائی جماعت کے آغاز کا بالواسطہ اشارہ دیا ہے اور راجنا راجیم (راج شیکھرریڈی کی حکمرانی) کی ضرورت ظاہر کی۔ شرمیلا نے حیدرآباد میں واقع ان کے مکان لوٹس پونڈ میں اپنے شوہر انل کی موجودگی میں ضلع نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والے ان کے والد کے حامیوں کے ساتھ ایک اجلاس میں تبادلہ خیال کیا۔
شرمیلا نے اس اجلاس میں کہا کہ ریاست میں کسان کو ایک بادشاہ کی طرح زندگی گذارنے کی ضرورت ہے ۔ہر غریب کا خود کا پکا مکان ہونا چاہئے جو راج شیکھرریڈی کا خواب تھا۔ہر غریب کو بہتر تعلیم اوربہتر ملازمت دلانا ان کا خواب تھا۔غربت ایک بددعا نہیں ہے ۔غریبوں کو مناسب طبی علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لئے ہی ان کے والد نے آروگیہ شری اسکیم کا آغاز کیا تھا ۔اسی لئے ان کی خواہش ہے کہ راجنا راج دوبارہ لایاجائے اورانہیں یقین ہے کہ یہ ان ہی سے ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ریاست کے دیگر اضلاع کے رہنماوں کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔
زمینی سطح کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس منعقد کئے جائیں گے اور جلد ہی تفصیلات کا اعلان کیا جائے گا۔اس اجلاس کی اطلاعات کے ساتھ ہی میڈیا کی بڑی تعداد لوٹس پونڈ کے قریب جمع ہوگئی۔راج شیکھرریڈی کے حامیوں کی بڑی تعداد بھی وہاں جمع ہوگئی جنہوں نے نئی پارٹی کی اطلاعات پر جشن منایا۔ان میں جوش وخروش بھی دیکھاگیا۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ شرمیلا نے ا س طرح کا کوئی اجلاس طلب کیا ہے اورجوکٹ آوٹس لگائے گئے تھے ان میں ان کے بھائی چیف منسٹر اے پی جگن موہن ریڈی کی کوئی تصویرنظرنہیں آئی جس سے ان اندیشوں کو تقویت ملتی ہے کہ تلنگانہ میں جو سیاسی جماعت قائم کی جانے والی ہے اس کی مکمل ذمہ دار شرمیلا ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق ریاست میں 2023میں ہونے والے 119رکنی اسمبلی کے انتخابات سے پہلے شرمیلا اس ریاست کی سیاست میں قدم جمانا چاہتی ہیں۔تلنگانہ میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ابھی سے ریاستی اسمبلی کے انتخابات کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔جہاں ایک طرف بی جے پی حالیہ انتخابات میں اپنے مظاہرے سے پُرعزم ہے وہیں شرمیلاکے سیاسی منصوبوں سے بھی ریاست کی سیاست میں ہلچل پیداہوئی ہے کیونکہ پہلی مرتبہ شرمیلا کی سیاسی سرگرمیاں سامنے آئی ہیں۔سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق تلنگانہ میں بی جے پی کی بڑھتی مقبولیت کو روکنے کیلئے بھی شرمیلا ایک اہم ہتھیار ثابت ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کے سی آر، کا نلگنڈہ دورہ آج