ہر سال جب آٹھ ستمبر کو عالمی یوم خواندگی منایا جاتا ہے تب عالمی یوم خواندگی کے موقع پر دنیا بھر کے ناخواندہ افراد سے متعلق چیلنجز پر غور کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد سال یوں ہی گزر جاتا ہے۔ سنہ2011میں کی گئیمردم شماری کے مطابق بھارت میں جملہ خواندگی 74.04 فیصد ہے۔ جس میں مَردوں میں 82.14 فیصد اور خواتین میں 65.46 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ خواندگی کا مسئلہ پائیدار ترقیاتی اہداف اور مستقل ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے کا ایک کلیدی و بنیادی جزو ہے۔ International Literacy Day Celebrating Worldwide
یہ بھی پڑھیں:
ستمبر 2015 میں عالمی رہنماؤں کے ذریعہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو اپنے ایجنڈے کے ایک حصے کے طور پر لانچ کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے انجام دی جانے والی یہ کوششیں لوگوں کی زندگی میں معیاری تعلیم اور تعلیمی مواقع کے لیے عالمی سطح تک رسائی کو فروغ دیتا ہے۔ پائیدار ترقی کا مقصد ایک ہدف ہے جس میں یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام نوجوان خواندگی اور معلوماتی اعداد و شمار کو حاصل کریں اور اس طرح کوشش کی جائے کہ بالغوں میں جو صلاحیتوں کی کمی ہوتی ہے، انہیں ان کے حصول کا موقع فراہم کیا جائے۔
عالمی یوم خواندگی (انٹرنیشنل لٹریسی ڈے) 2019 ایک ایسا موقع ہے کہ 2019 کے دیسی زبانوں کے بین الاقوامی برس کی تقریبات اور خصوصی ضرورتوں کے تحت منایا جا رہا ہے۔ اس دن تعلیم سے متعلق عالمی کانفرنس کی 28ویں سالگرہ کے موقع پر ناخواندہ افراد سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ جس میں جامع تعلیم سے متعلق لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
ہم بین الاقوامی دن کیوں مناتے ہیں؟
خواندگی کا عالمی دن اس بات کے مواقع فراہم کرتا ہے کہ عوام کو اس متعلق معلومات فراہم کی جائے۔ تاکہ عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے سیاسی قوت ارادی اور وسائل کا صحیح استعمال کریں اور انسانیت کی کامیابیوں کو یقینی بنائیں اور اسے تقویت پہنچائیں۔ جس کی وجہ سے ایک بہتر معاشرہ وجود میں آسکے۔
حکومتیں تیزی سے فاصلاتی اور آن لائن تعلیم کے حل کی سمت کوشاں ہیں۔ وہ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لئے غیر رسمی تعلیم پر عمل پیرا ہیں۔ جیسے ورچوئل اسباق، مواد کی فراہمی، ٹی وی، ریڈیو اور اوپن ایئر اسپیس اس میں شامل ہیں۔