تلنگانہ:حیدرآباد انٹرنیشنل کنونشن سینٹر International Convention Center Hyderabad اور نووٹیل ہوٹل (جہاں وزیر اعظم ٹھہرے ہیں) سے لے کر ہائی ٹیک سٹی کے گچی باولی میں واقع ہوٹل ریڈیسن تک ہفتہ کو ملک کی سیاست تقریباً پانچ سے سات کلومیٹر کے دائرے تک محدود رہی۔ ان جگہوں پر 300 سے زیادہ بی جے پی کے مرکزی وزراء اور کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ موجود ہیں۔ یہ منظر بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو اور پارٹی عہدیداروں کی میٹنگ کے پہلے دن کا تھا۔ ملک کے تمام بڑے میڈیا ہاؤسز کے نمائندے بھی یہاں موجود ہیں۔ تیاریوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ پارٹی نے اپنے کسی ایسے عہدیدار کو نہیں بلایا جس کو کوئی خاص کام نہ ملا ہو۔ یہاں تک کہ کس سے کیا کہنا ہے اور کیا نہیں کہنا یہ بھی ایک طے شدہ منصوبے کے تحت ہے۔ Highlights of BJP National Executive Meeting in Hyderabad
ہائی ٹیک سٹی میں جاری اس میٹنگ اور اس کے بعد وزیر اعظم کے جلسہ عام کا مقصد واضح ہے اور تلنگانہ کی موجودہ کے سی آر حکومت بھی اسے سمجھ رہی ہے۔ انہوں نے پہلے دن انتخابی مہم میں بی جے پی کو سخت مقابلہ دینے کی کوشش کی اور کچھ حد تک کامیاب بھی رہے۔ ایگزیکٹیو کمیٹی میں جاری سرگرمیوں کی معلومات میڈیا سے جیسے جیسے باہر نکلتی رہی، کے سی آر کی پارٹی اور حکومت پریس کانفرنس کے ذریعے اسے ختم کرنے کی کوشش کرتی رہی۔ یہی وجہ ہے کہ صحافی درمیانی پریس کانفرنسوں میں بی جے پی کے سینئر لیڈروں سے ریاستی حکومت کے بیان اور اس کی سرگرمیوں کے بارے میں سوالات کرتے رہے۔ اگر کے سی آر یہ مان رہے ہیں کہ دو دن کے بعد یہ لوگ ہنگامہ کر کے چلے جائیں گے تو وہ غلطی کر رہے ہیں۔
- بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ کے اہم امور
- مودی حکومت اگلے ڈیڑھ سال میں 10 لاکھ سرکاری نوکریاں دینے کی تیاری کر رہی ہے۔
- تلنگانہ پر آج بی جے پی کا بیان جاری ہوسکتا ہے۔
- اتر پردیش اور بہار کے نئے ریاستی صدور پر تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے۔
- کے سی آر کے خلاف مضبوط فرنٹ لائن کے لیے لائحہ عمل کی تیاری
- دوسری ریاستوں کے لیڈر ابھی کئی دن قیام کریں گے اور گاؤں گاؤں جائیں گے۔
بی جے پی کے کئی عہدیدار ایک ہفتہ تک تلنگانہ میں قیام کریں گے۔ اس کا اشارہ وسندھرا راجے کی پریس کانفرنس میں بھی ملا جب انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی عوام میں جائیں گے اور چھوٹے سے چھوٹے کارکن سے ملیں گے۔ منوج تیواری نے بات چیت میں یہ بھی واضح کیا کہ وہ یہاں ایک ہفتہ قیام کرنے والے ہیں۔ بہار-جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں کے بیشتر لیڈروں کو بلاک سطح پر جانے اور پارٹی عہدیداروں اور مقامی لوگوں سے ملنے کے لیے کہا گیا ہے۔ دراصل بی جے پی اس ریاست میں پہلے مرحلے میں مہاجروں کو پروان چڑھانا چاہتی ہے جن کی تعداد لاکھوں میں ہے اور وہ کئی سیٹوں پر فیصلہ کن پوزیشن میں ہیں۔
اگلے سال تلنگانہ سمیت کئی ریاستوں میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہیں اور بی جے پی نے اس تقریب سے دکن فتح مہم کی شروعات کر دی ہے۔ وہ اب کے سی آر کو راحت کی سانس لینے کا موقع نہیں دیں گی۔ یہاں مختلف ریاستوں کے لیڈروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے وہ ایک تیر سے دو نشانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ سب سے پہلے یہ اس ریاست کے مہاجروں کے درمیان داخل ہو رہی ہے اور دوسرے جن رہنما کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے ان کا قد بھی اپنی ریاست میں بڑھ رہا ہے۔ ہفتہ کی میٹنگ سے پہلے منوج تیواری نے بتایا کہ کس طرح وہ ایک دن پہلے آنے کے بعد گاؤں گاؤں گھومتے رہے ساتھ ہی شام کو ٹویٹ کرکے دہلی کی کیجریوال حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔ اتنا ہی نہیں، اتر پردیش اور بہار کے ریاستی صدور کی میعاد اس ماہ ختم ہو رہی ہے اس لیے پارٹی نئے ریاستی صدر کے نئے نام پر بھی مہر لگا سکتی ہے۔ اس لیے حیدرآباد میٹنگ میں کئی بڑے کام ایک ساتھ کیے جائیں گے۔