اردو

urdu

Telangana Integration Day تلنگانہ کی تاریخ میں 17 ستمبر کو خاص اہمیت حاصل

1946 میں مجاہدین آزادی جن میں چکلی الامہ، روی نارائن ریڈی، بدم ایلا ریڈی، مخدوم محی الدین اور شعیب اللہ خان جیسے بہادر شامل ہیں جنہوں نے اپنی جدوجہد کے ذریعہ آزادی حاصل کی۔ اس مسلح جدوجہد میں تقریباً چار ہزار لوگ مارے گئے۔ Telangana Integration Day

By

Published : Sep 17, 2022, 7:47 PM IST

Published : Sep 17, 2022, 7:47 PM IST

تلنگانہ کی تاریخ میں 17 ستمبر کو خاص اہمیت حاصل
تلنگانہ کی تاریخ میں 17 ستمبر کو خاص اہمیت حاصل

حیدرآباد:نظام دور حکومت میں رضاکاروں کے مظالم کے خلاف مسلح جدوجہد کا آغاز ہوا تھا جب کہ ان کا مقصد جاگیرداروں کی زمینوں کو غریبوں میں تقسیم کرنا یعنی کسانوں کو زمین کا مالک بنانا تھا۔ اس سلسلہ میں نظام کی بادشاہت کے خلاف آندھرا مہاسبھا نے لوگوں میں بیداری پیدا کی۔ Telangana Integration Day

یہ بھی پڑھیں:AIMIM Organises Tiranga Rally ایم آئی ایم کو بی جے پی اور آر ایس ایس سے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، اویسی

1946 میں مجاہدین آزادی جن میں چکلی الامہ، روی نارائن ریڈی، بدم ایلا ریڈی، مخدوم محی الدین اور شعیب اللہ خان جیسے بہادر شامل ہیں جنہوں نے اپنی جدوجہد کے ذریعہ آزادی حاصل کی۔ اس مسلح جدوجہد میں تقریباً چار ہزار لوگ مارے گئے۔

وہیں 2015 میں منظر عام پر لائی گئی سندرلال کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اس مسلح جدوجہد میں تقریباً 270,00 سے 40,000 ہزار لوگ مارے گئے تھے۔ اس کمیٹی نے حیدرآباد کی مسلح ٹکراؤ میں ہوئی اموات اور نقصانات پر 1949 میں ہی اپنی رپورٹ حکومت کو سونپ دی تھی لیکن اسے 66 سال تک منظر عام پر نہیں آنے دیا گیا۔ بالآخر اسے 2015 میں عوام کے سامنے لایا گیا۔

بہرحال حکومت ہند کی مداخلت کے بعد 17 ستمبر 1948 کو سلطنت حیدرآباد کا خاتمہ ہوا اور یہ علاقہ بھارت کا اٹوٹ حصہ بن گیا۔ اس لیے تلنگانہ کی تاریخ میں 17 ستمبر کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ جس کے بعد تین سال تک یہ علاقہ فوج کی نگرانی میں رہا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details