اردو

urdu

ETV Bharat / state

حیدرآباد: افغانستان پر طالبان کا قبضہ، حیدرآبادی کھانے پر اثر

تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد کے ریسٹورنٹ اور ہوٹلز بھی افغانستان کی صورت حال کے اثرات سے مستثنی نہیں ہیں، کیونکہ افغانستان خشک میوہ جات اور مسالوں کا مرکز ہے اور بھارت اس کے اہم خریداروں میں سے ایک ہے۔

حیدرآبادی کھانے پراثر
حیدرآبادی کھانے پراثر

By

Published : Aug 25, 2021, 7:26 AM IST

Updated : Aug 25, 2021, 8:44 AM IST

افغانستان کے دارالحکومت کابل پر طالبان نے 15 اگست 2021 کو قبضہ کرلیا۔ اس کے بعد سے افغانستان سمیت خطہ کے دیگر ممالک پر اس کے اثرات نمایاں ہورہے ہیں۔ ان سب کے علاوہ عالمی میڈیا میں بھی افغانستان، طالبان، افغانستانی لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کی ملازمت سے متعلق مباحثہ جاری ہے۔

حیدرآبادی کھانے پراثر

افغانستان کے دارالحکومت کابل پر طالبان نے کنٹرول کر کے ملک پر قبضہ کرلیا۔ اس کے بعد خطہ کے ممالک کے علاوہ عالمی برادی کی نگاہیں افغانستا ن کی صورتحال پر مرکوز ہیں۔

مذکورہ بالا امور سے قطع نظر افغانستان کی صورت حال کے اثرات سے بھارتی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد کے ریسٹورنٹ اور ہوٹلز بھی اس سے مستثنی نہیں ہیں۔ کیونکہ افغانستان خشک میوہ جات اور مسالوں کا مرکز ہے اور بھارت اس کے اہم خریداروں میں سے ایک ہے۔

حیدر آباد کے مشہور کھانے جیسے بریانی، خوبانی کا میٹھا اور مندی سمیت دیگر کھانوں میں خشک میوہ جات اور مخصوص مسالوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان مسالوں میں شاہزیرہ، دال چینی، انجیر، الائچی وغیرہ بھارت میں زیادہ تر افغانستا ن سے ہی آتے ہیں۔ تاہم افغانستان کی موجودہ صورتحال کے سبب بھارت میں مذکورہ اشیا کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ اس کا اثر ہوٹلز اور ریسٹورنٹ پڑا ہے۔ کیونکہ خشک میوہ جات اور مسالوں کی قیمت میں غیر معمو لی طورپر اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:بریانی کے علاوہ حیدرآبادی حلیم بھی اُتنی ہی ذائقہ دار ہے

میوہ فروش فرحان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پیدا شدہ صورتحال کے سبب خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں۔

Last Updated : Aug 25, 2021, 8:44 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details