حیدرآباد: قرآن کریم کو اپنے ہاتھوں سے لکھنے والے خوش نصیب تاجر محمد عبدالمقیم کو اکیسویں صدی کا کاتبِ قرآن کہا جاسکتا ہے۔ جنھوں نے از اول تا آخر تک قرآن مجید کو لکھنے کی سعادت حاصل کی۔ ان کا کہنا ہے کہ تجارت کے ساتھ ساتھ اگر کوئی اور محبوب مشغلہ ہے تو وہ قرآن مجید کو خوبصورت انداز میں لکھنا ہے۔ محمد عبدالمقیم گذشتہ 48 برس سے اپنے ذاتی کاروبار میں مشغول ایک کامیاب تاجر ہیں۔ کاروباری مصروفیات کے دوران ہی انہوں نے اپنی دلچسپی کے ناطے فن خطاطی کو سیکھا۔ اس دوران ان کے اندر ایک جذبہ پیدا ہوا کہ اپنے ہاتھ سے نہایت ہی خوش خط انداز میں قرآن مجید کو مکمل طور پر لکھا جائے۔ اسی جذبہ شوق اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہے کہ اب تک انہوں نے اپنے ہاتھ سے قرآن مجید کے تین نسخے تیار کیے ہیں۔
عبدالمقیم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ' کسی کے اندر کوئی جذبہ، مقصد ہو اور وہ اس مقصد کی تکمیل کو اپنا ہدف بنالے اسے پورا کرنے کے لیے انتھک محنت کرے، مقصد کے حصول تک بے چینی رہے۔ خواب کو حقیقت میں بدلنے تک لگاتار محنت کرے تو وہ ضرور کامیاب ہوگا۔ مجھے خوشی اور اطمینان ہے کہ میں نے اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کی۔" عبدالمقیم گذشتہ 13 برس سے روزانہ دو گھنٹے قرآن مجید لکھ رہا ہے اور اب تک وہ اپنے ہاتھوں سے قرآن کریم کے تین نسخے لکھ چکا ہے۔