حیدرآباد کے مسلم رہنماؤں کا وفد بشیر باغ میں واقع کمشنر آفس پہنچ کر کمشنر انجنی کمار سے ملاقات کرتے ہوئے وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
تمام مسالک کے علما نے وسیم رضوی کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا وفد میں مولانا سید محمد قبول بادشاہ قادری شطاری معتمد صدر مجلس علماء دکن، مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ، شیعہ عالم نثار حسین آغا، مولانا سعید قادری، مولانا مفتی حسین، مولانا ممشاد پاشاہ قادری، احمد پاشاہ قادری رکن اسمبلی و دیگر شامل تھے۔
اس موقع پر مولانا مفتی خلیل احمد نے کہا کہ ’کمشنر پولیس سے وسیم رضوی کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا جس پر انجنی کمار نے قانون کے مطابق کاروائی کرنے کا تیقن دیا‘۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے علمائے کرام نے وسیم رضوی کی حرکت پر سخت تنقید کی ہے۔
وہیں شیعہ عالم مولانا نثار حسین آغا نے بھی وسیم رضوی پر سخت تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ ’شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیرمین کا شیعہ قوم سے کوئی تعلق نہیں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ہمارا عقیدہ ہے کہ قرآن میں ایک نقطہ کی بھی تبدیلی نہیں کی جاسکتی‘۔
واضح رہے کہ اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں قرآن مجید کی 26 آیات کو حذف کرنے کے لیے مفاد عامہ کی ایک درخواست داخل کی ہے جس کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔