حیدرآباد کی عطیہ بیگم نے وزیر خارجہ سے اس کی بیٹی عالیہ بیگم کو وطن واپس لانے کے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ عطیہ بیگم کے مطابق ان کی بیٹی عالیہ بیگم نوکری کی تلاش میں تھی جبکہ اس کا رابطہ ایک ٹراویل ایجنٹ منیر سے ہوا، جس کے بعد اس نے قطر میں بیوٹیشن کی حیثیت سے ملازمت دلانے کا پیشکش کیا تھا۔ عالیہ نومبر 2018 میں قطر گئی اور اس نے 14 ماہ تک بیوٹی پارلر میں کام کیا، بعدازاں پارلر بند ہوگیا، جس کے بعد اس نے ایک اور ’بلیک سیلون‘ بیوٹی پارلر میں 6 ماہ تک کام کیا۔
حیدرآباد: قطر میں پھنسی بیٹی کو وطن واپس لانے، ماں کی وزیر خارجہ سے اپیل
تلنگانہ کے حیدرآباد میں رہنے والی خاتون عطیہ بیگم نے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کو ایک خط لکھ کر 20 ماہ سے قطر میں پھنسی اس کی بیٹی عالیہ بیگم کو ملک واپس لانے کی گذارش کی ہے۔
عطیہ بیگم نے مزید بتایا کہ قطر میں عالیہ کو مناسب علاج، غذا، رہائش اور تنخواہ نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اگست 2020 میں عالیہ بیمار ہوگئی اور اسے سرکاری اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اسی دوران آجر کی جانب سے مقدمہ ہارنے کے بعد اسے الریان جیل بھیج دیا گیا۔ بعدازاں 6 ماہ بعد آجر نے عالیہ کو رہا کرایا اور دو ماہ تک عالیہ نے آجر کے گھر میں ہی ملازمہ کی حیثیت سے کام کیا کیونکہ لاک ڈاون کی وجہ سے بیوٹی پارلر بند تھا۔
جنوری 2021 کے دوران عالیہ سے روزا ریستورانٹ میں ویٹر کی حیثیت سے کام کرنے کےلیے کہا گیا یہاں اس کی نئی آجر سلمیٰ کا رویہ ٹھیک نہیں تھا، وہ اسے بہت ہراساں اور پیٹ رہی تھی۔ عالیہ کا اب برا حال ہے فون پر بات کرنے کے دوران وہ رو رو کر ملک واپس بلانے کی التجا کر رہی ہیں۔ عطیہ بگم نے مزید بتایا کہ عالیہ بیگم گذشتہ 20 ماہ سے قطر میں پھنسی ہوئی ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے ان کی بیٹی کو بچانے اور وطن واپس لانے کی اپیل کی ہے۔