ریاست تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پر کام کرنے والے قلی معاشی بحران کا شکار ہیں۔ نامپلی ریلوے اسٹیشن پر کام کرنے والے قلی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے نفاذ سے قبل اسٹیشن پر 136 قلی کام کرتے تھے-گذشتہ سال نافذ کئے گئے لاک ڈاون کے سبب اب صرف 40 قلی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
حیدرآباد: لاک ڈاون کے سبب قلی پریشان - تلنگانہ ای ٹی وی بھارت حبر
عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب لوگ سفر کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ دوسری جانب ملک بھر میں اس مہلک مرض سے لاکھوں افراد کی موت ہوچکی ہے- حکومت نے اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے لاک ڈاون کا نفاذ کیا ہے۔ جس کے سبب متعدد ریل گاڑیوں کی خدمات کو بھی عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔

لاک ڈاون کے سبب قلی پریشان
لاک ڈاون کے سبب قلی پریشان
محمد یوسف نامی قلی کا کہنا ہے کہ مسافرین کی آمد و رفت نہیں ہورہی ہے۔ اور جو مسافرین سفر کر رہے ہیں وہ کورونا وائرس کے مضر اثرات سے تحفط کے لئے اپنا سامان کو خود اٹھا کر ریلوے اسٹیشن پہنچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹے کام کرنے پر انہیں روزانہ ہزار روپے کی آمدنی ہوا کرتی تھی۔تا ہم اب وہ صرف ڈھائی سو سے تین سو روپے کی یومیہ آمدنی ہو رہی ہے۔