حیدرآباد کے ایک آٹو ڈرائیور کی بیٹی، حنا محمدی بیگم حال ہی میں NEET 2020 کوالیفائی کر چکی ہیں اور تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے خاندان کی پہلی ڈاکٹر بنیں گی۔
حنا نے ملک کی لاکھوں افراد کو اپنی زندگی میں مشکلات کے باوجود ان کوخوابوں پر چلنے کی ترغیب دی۔
NEET جیسے امتحانات کے لئے ملک بھر میں بہت سارے طلباء مہنگے ترین نجی اسکولوں اور مہنگی کوچنگ کلاسوں پر انحصار کرتے ہیں۔ اگرچہ حنا کے پاس یہ تمام مطلوبہ وسائل نہیں تھے لیکن اس نے ڈاکٹر بننے کے اپنے بچپن کے خواب کو پورا کرنے کے لئے تمام تر مشکلات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے۔ عزم مصمم کے ساتھ اپنی محنت جاری رکھی اور وہ کر دکھایا جس کی امید بہت کم لوگوں کو تھی۔
آٹو ڈرائیور کی بیٹی نے نیٹ کولیفیائی کرنے کے بعد ایم بی بی ایس میں داخلہ لیا حیدرآباد کے پرانے شہر چندر گھاٹ علاقے کی رہائشی حنا (ایک آٹو ڈرائیور کی بیٹی) نے قومی اہلیت کے ساتھ داخلہ ٹیسٹ 2020 کے لئے انتھک محنت کی جو 13 ستمبر 2020 کو لیا گیا تھا۔ حنا نے NEET 2020 کے امتحان میں اعلی رینک حاصل کرکے سب کو ششدر کردیا۔ یہ مسابقتی امتحان ملک بھر کے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لئے لیا جاتا ہے اور اب وہ حیدرآباد کے مشہور شادان میڈیکل کالج میں تعلیم حاصل کرے گی۔
آٹو ڈرائیور کی بیٹی نے نیٹ کولیفیائی کرنے کے بعد ایم بی بی ایس میں داخلہ لیا اس ہونہار طالبہ نے ثابت کر دیا کہ غریبی خوابوں کے درمیان آڑے نہیں آسکتی ہے اور ہر مشکل کا مقابلہ عزم مصمم کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔ عزم پیہم اور مضبور ارادے اور سخت جدوجہد سے اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا جا سکتا ہے۔ اور ہر امتحان میں کامیابی کا پرچم لہرایا جاسکتا ہے۔
آٹو ڈرائیور کی بیٹی نے نیٹ کولیفیائی کرنے کے بعد ایم بی بی ایس میں داخلہ لیا مزید پڑھیں:
حنا ان تمام بچیوں کے لیے مشعل راہ ہیں جو غربت و افلاس سے جوجھ رہی ہیں۔ جو نامساعد حالات کا سامنا کر رہی ہیں لیکن انہیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جانفشانی اور سخت محنت سے اور منصوبہ بندی سے سب کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ناممکن کچھ بھی نہیں ہے۔