اردو

urdu

ETV Bharat / state

Hyderabad Activist Khalida Parveen Listed on Bulli Bai:بلی بائی ایپ میں 67 سالہ سماجی کارکن کی بھی نیلامی، شکایت درج - خالدہ پروین کا بلی بائی کے خلاف شکایت

حیدرآباد کی 67 سالہ سماجی کارکن خالدہ پروین کا نام بھی ' بلی بائی' ایپ میں شامل ہے۔ Hyderabad Activist Khalida Parveen Listed on Bulli Bai پروین نے حیدرآباد کے سینٹرل کرائم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حق کی آواز دبانے والے ہر صدی میں آتے ہیں۔ میں اس کے خلاف اپنی آواز بلند کرتی رہوں گی، تاکہ خواتین کو دوبارہ ہراساں کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ Khalida Parveen Filed Complaint Against Bulli Bai

بلی بائی ایپ میں 67 سالہ سماجی کارکن کی بھی نیلامی، شکایت درج
بلی بائی ایپ میں 67 سالہ سماجی کارکن کی بھی نیلامی، شکایت درج

By

Published : Jan 4, 2022, 11:40 AM IST

نئے سال کے پہلے دن 'بلی بائی' نامی ایک ایپلیکشن پر 100 بااثر مسلم خواتین کی بولی لگائی گئی ہے۔ انہی میں سے ایک نام حیدرآباد کے 67 سالہ سماجی کارکن خالدہ پروین کا بھی ہے۔ Hyderabad Activist Khalida Parveen Listed on Bulli Bai بلی بائی پر 67 سالہ مسلم خاتون اور کارکن خالدہ پروین کا نام، ٹوئٹر ہینڈل اور تصویر بھی شیئر کی گئی ہے۔ جس پر سماجی کارکن خالدہ پروین نے سینٹرل کرائم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرواتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا۔ Khalida Parveen Filed Complaint Against Bulli Bai

بلی بائی ایپ میں 67 سالہ سماجی کارکن کی بھی نیلامی، شکایت درج

انہوں نے کہا کہ میں نے اس حوالے سے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ سوشل میڈیا میں مسلم خواتین سمیت دیگر جو بھی خواتین اپنی آواز بلند کرتی آرہی ہیں ان کو میرا ایک ہی پیغام ہے ہمت سے کام لیجئیے۔ ہم کو نہ ڈرنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی شرمانے کی ضرورت ہے۔ ہم اپنے حق کی آواز اٹھا رہے ہیں۔ حق کی آواز دبانے والے ہر صدی میں آتے ہیں۔ ہم کو بالکل پیچھے ہٹنا نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں عدالت میں کیس لڑنا بھی پڑا تو ہم لڑیں گے۔ بلی بائی ایپ سے قبل آئی 'سلی ڈیلز' پر ہم نے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے، اس لیے مسلم خواتین کو ہراساں کرنے کے لیے دوبارہ بلی بائی نامی یہ ایپ واپس آیا ہے۔ خواتین کو ہراساں کرنے والا اس طرح کا ایپ دوبارہ نہ آئے اس کے لیے میں آخری دم تک لڑوں گی۔

واضح رہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے والے اس ایپ میں حیدرآباد کی دو خواتین کے نام شامل ہیں۔ Two Hyderabad Women on Bulli Bai

آج اس معاملے میں ممبئی سائبر پولیس کے ذریعہ بنگلورو سے 21 سالہ نوجوان کی گرفتاری کے بعد خالدہ پروین نے ٹوئٹ کیا ہے۔

سماجی کارکن خالدہ پروین نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کی تنقید کی اور کہا کہ ' اس معاملے میں 21 سال کے نوجوان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اب سوچو نفرت کی آگ کتنی پھیل گئی ہے؟ مسلم کے نام پر 'اندھ بھگتوں' کی زندگیوں کو بھی برباد کر رہے ہیں یہ بی جے پی اور گینگ۔ یہ سب صرف اور صرف طاقت حاصل کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔'

واضح رہے کہ آج صبح ممبئی سائبر سیل نے بنگلورو سے 21 سال کے انجینئیرنگ کے طلبا کو گرفتار کیا ہے۔ نئے سال کے موقع پر 100 بااثر مسلم خواتین کو ’بُلی بائی یا بُلی ایپ‘ کے تحت نشانہ بنایا گیا اور ان کی بولی لگائی گئی تھی۔ جس کے بعد کئی مسلم خواتین نے اس سلسلے میں اپنی آواز اٹھاتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ حالانکہ مرکزی حکومت کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ مسلم خواتین کو نشانہ بنانے والی 'بلی بائی' ایپ کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے بتایا ہے کہ ایسے موبائل اپلیکیشن پر کارروائی کی گئی ہے اور گٹ ہب پر صارف کے ذریعے چلائے جانے والے 'بلی بائی' ایپ کو بلاک کردیا گیا ہے اور مزید کارروائی کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: Muslim Women On Bullibai App: بُلی بائی ایپلیکیشن پر مسلم خواتین کا ردعمل

آپ کو بتادیں کہ گزشتہ6 ماہ قبل بھی اسی طرح کے ایک ملتے جلتے ایپ سلی ڈیلز میں بھی خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کرکے ان کی بولی لگائی گئی تھی۔ اس معاملے میں دہلی اور اترپردیش میں شکایت درج کی گئی تھی لیکن اس وقت کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details