باساوتکرام انڈو۔ امریکن کینسر اسپتال کے میڈیکل ماہر ڈاکٹر سینتھل راجپا نے وضاحت کی ہے کہ صحتمند افراد میں سے کووڈ-19 سے اموات کی شرح تقریبا دو سے تین فیصد ہے۔ لیکن کینسر کے مریضوں کو اس وبا سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے، جو 20 فیصد کی شرح ہوسکتی ہے۔
اگرچہ مہلک ناول کورونا وائرس کی وجہ سے سانس لینے کے عمل پر اثرات کے بارے میں کئی باتیں سامنے آرہی ہیں، لیکن متعدد مطالعات میں یہ بتایا گیا ہے کہ کینسر کے مریضوں میں اموات کی شرح اس بیماری سے شکار دوسروں کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہے۔
باساوتارکم انڈو امریکن کینسر اسپتال میں کینسر کا علاج کرنے والے یعنی آنکولوجسٹ ڈاکٹر سینتھیل راجپا نے بتایا کہ کینسر کے مریضوں میں ناول کوروناوئرس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ عام آبادی میں COVID-19 اموات کی شرح 2 سے 3 فیصد ہے جبکہ کینسر کے مریضوں میں اموات کی شرح 20 فیصد ہے۔
ڈاکٹر سینتھیل راجپا کے ای ٹی بھارت کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے اقتباسات یہ ہیں:
- کورنا وائرس کا کینسر کے مریضوں پر کیا اثر پڑسکتا ہے؟
کینسر کے زیادہ تر مریض 60 سال سے زیادہ عمر کے ہوتے ہیں۔ ان میں عام ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر جیسی دیگر پیچیدگیاں ہونا عام ہے۔ نتیجے کے طور پر ان میں قوت مدافعت کم ہے۔ کیمو اور تابکاری کے علاج بھی امیونوسوپریشن کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان لوگوں کے لئے جو پہلے ہی انفیکشن کے خطرہ میں مبتلا ہیں۔ ان کے لیے کووڈ 19 خطرناک ثابت ہوگا۔
کینسر کے مریض اس وائرس کے لیے انتہائی حساس ہیں۔ اگر انفکشن ہوتا ہے تو انھیں وینٹی لیٹر کا تعاون حاصل کرنا پڑے گا۔ کینسر کے مریضوں میں موت کے امکانات زیادہ ہیں۔
- کینسر پہلے ہی مہلک سمجھا جاتا ہے۔ کیا کینسر کے مریضوں کے لئے اس وباء کے دوران اسپتال جانے سے پرہیز کرنا ممکن ہے؟
کینسر کے مریضوں کا علاج مخصوص وقفوں سے کرنا چاہئے۔ تاہم کچھ نکات پر غور کرنا ہوگا۔ کچھ مریضوں میں بحالی کی شرح 100 فیصد ہے۔ اس طرح کے یقینی علاج معالجے ملتوی کرنا جان لیوا ہے۔