حیدرآباد میں یوم عاشورہ روایتی طور پر بصد عقیدت واحترام منایا گیا۔ یوم عاشورہ کو تاریخی بی بی کے علم کا جلوس، الاوہ بی بی دبیر پورہ سے برآمد ہوتا ہے، یہ جلوس سارے ملک میں مشہور ہونے کے ساتھ ساتھ تاریخی اہمیت کا بھی حامل ہے۔ بی بی کے علم کا جلوس کی ہاتھی پر سواری کی روایت آج بھی بدستور جاری ہے۔ حیدرآباد میں بی بی کا علم دوپہر ایک بجے دبیر پورہ الاوہ بی بی سے روانہ ہوتا ہے اور مختلف علاقوں سے گذرتا ہوا تاریخی چارمینار کے دامن پہنچا۔ یہاں حیدراباد سٹی کمشنر پولیس سی وی انند نے علم پر ڈھٹی چڑھائی۔ جلوس کے موقع پر پولیس کے وسیع تر انتظامات کئے گئے تھے۔
حیدرآباد میں بی بی کا علم تاریخی جلوس کی روایت کافی قدیم ہے۔ زائد از 400 سال قبل قطب شاہی دور میں عبداللہ قطب شاہ کی والدہ حیات بخشی بیگم نے اس کا آغاز کیا تھا۔ بی بی علم سیدنا فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالی عنہا کے نام سے موسوم کیا گیا تھا۔ ابتداء میں یہ علم قلعہ گولکنڈہ کے روبرو قدیم عاشور خانہ سے نکلا کرتا تھا۔ قطب شاہی سلطنت کے زوال کے بعد یہ علم قدیم شہر کے بیرونی حصہ واقع دبیر پورہ سے نکالا جانے لگا اور اس علم کو بی بی کے علم سے موسوم کیا گیا۔ بی بی کا علم ایرانی طرز پر مشتمل ہے۔ بعد ازاں آصفیہ خاندان کے فرمانرواوں نے نہ صرف اس روایت کو برقرار رکھا بلکہ بڑے پیمانہ پر گرانٹس کی منظوری بھی عمل میں لائی۔