ضلع ورنگل کے ایس آرنگر،وویکاننداکالونی،سائی گنیش کالونی،لکشمی گنپتی کالونی، مدھورانگر اور دیگر کالونیاں پہلے ہی پانی میں محصور ہے۔دوسری طرف مُلگ ضلع میں بھی بارش کااثر دیکھاجارہا ہے۔بارش کی وجہ سے کئی نہریں لبریز ہوگئی ہیں اور سڑکوں سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔گزشتہ چند دنوں سے جمپنا واگو نہر میں تیز موجیں اٹھ رہی ہیں اور ایٹوناگارم کے دودلہ گاوں میں اس پر بنائے گئے پُل پر شگاف پڑگیا۔یہ برج 2015میں تعمیر کیاگیاتھا۔
شدید بارش کی وجہ سے میدک ضلع کے چھوٹی آبپاشی کے پروجیکٹ گھن پور لبریز ہوگیا۔اگرچہ کہ دریائے مانجرا میں کم پانی کا بہاو درج کیاگیا ہے تاہم سنگاریڈی اور میدک اضلاع کے آبگیر علاقوں میں مانجرا کے پانی کے بہاو میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ گزشتہ ایک ہفتہ کا بارش کا سلسلہ جاری ہے۔یہ پروجیکٹ حیدرآباد کے نظام کے دور میں تعمیر کیاگیا تھا۔اس کی گنجائش 0.46ٹی ایم سی ہے۔
ڈسٹرکٹ اریگیشن آفیسر کی ہدایت کے بعد حکام نے لفٹ اوررائٹ کنالس سے پانی کو چھوڑا۔یہ پانی بعض چھوٹے آبپاشی کے تالابوں میں بھی چھوڑا گیا۔چونکہ یہ پروجیکٹ لبریز ہوگیا ہے،بیشتر چیک ڈیمس جو میدک ضلع کے اس پروجیکٹ کے نچلے حصہ میں تعمیر کئے گئے ہیں میں توقع ہے کہ پانی کا شدید بہاو درج کیاجائے گا۔محکمہ آبپاشی کے حکام نے توقع ظاہر کی کہ اس پروجیکٹ میں پانی کا مزید بہاو درج کیاجائے گا۔مُلگ ضلع میں میڈی واگو ندی میں دونوجوان بہہ گئے۔ان کی شناخت اے شیواجی اور اس کے بھائی کوی راجو کے طور پر کی گئی ہے۔سمجھاجاتا ہے کہ یہ دونوں موٹر سائیکل پر ندی پار کررہے تھے تاہم پانی کے شدید بہاو کے نتیجہ میں یہ دونوں حیدرآباد۔بھوپال پٹنم قومی شاہراہ نمبر163پر پانی میں بہہ گئے۔پولیس نے ان کو بچانے کیلئے ٹیموں کو روانہ کیا۔مقامی رکن اسمبلی سیتکا نے بھی مقام کا معائنہ کیا اور بچاو کاموں کی نگرانی کی۔
شدید بارش کے نتیجہ میں وٹے واگو پُل پر شگاف پڑگیا۔ریاستی دارالحکومت حیدرآباد کے آصف نگر میں 26.3ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بہادرپورہ میں 8.8ملی میٹر،گولکنڈہ میں 8.3ملی میٹر،چارمینار میں 8ملی میٹر بارش ریکاڈ کی گئی۔شہر میں 22.1ملی میٹراوسط بارش بیگم پیٹ میں واقع رصدگاہ نے درج کی ہے۔گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران گریٹرحیدرآباد کے پٹن چیرو میں سب سے زیادہ 37.8ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔دوسری طرف اے پی کے کرنول ضلع کے سری سیلم پروجیکٹ میں پانی کا شدید بہاو دیکھاگیاجس کے بعد اس کے دروازے کھولتے ہوئے پانی کو چھوڑا گیا۔بالائی علاقوں میں ہوئی شدید بارش کے بعد اس میں پانی کا بہاو آیا۔