اکھنڈ بھارت سنگھرش سمیتی کی جانب سے منعقدہ ریلی کے آخر میں متنازعہ نعرے لگائے جانے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
مقامی سوشیل میڈیا چینلس پر دکھائی جارہی ویڈیو کلپ میں ریلی کے شرکا کو ’دیش کے غداروں کو، گولی مارو سا۔۔۔ کو‘ کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ریلی میں سی اے اے کی حمایت میں بھی نعرے لگائے گئے۔
پولیس کے مطابق ویڈیو کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اس سلسلہ میں قانونی رائے طلب کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ سی اے اے کی حمایت میں منعقدہ اس تقریب میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں نے شرکت کی تھی اور اس ریلی کے دوران مجلس اتحاد المسلمین کے بینرس کو شرکاء کی جانب سے پھاڑ دیا گیا جبکہ بینرس پر اسدالدین اویسی اور اکبرالدین اویسی کی تصاویر تھیں۔
قبل ازیں حیدرآباد میں سی اے اے کی مخالفت میں پرامن ملین مارچ کا انعقاد عمل میں لایا گیا تھا جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی اور مارچ کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تھا بلکہ مارچ میں شامل بلالحاظ مذہب و ملت لاکھوں افراد نے قومی یکجہتی کی تائید میں نعرے بلند کئے تھے لیکن حیدرآباد پولیس کی جانب سے مارچ کے کنوینر محمد مشتاق ملک اور دیگر کےعلاوہ عام افراد پر بھی مختلف دفعات کے تحت تقربیاً 25 مقدمات درج کئے گئے تھے۔ گذشتہ روز منعقد ہوئی سی اے اے کی حمایت میں ریلی کے دوران متنازعہ نعرے اور ناخوشگوار واقعہ کے باوجود اب تک پولیس کی جانب سے منتظمین کے خلاف کوئی بھی کاروائی نہیں کی گئی جس کو لیکر عوام میں تشویش پائی جارہی ہے اور عوام کی جانب سے تلنگانہ حکومت اور حیدرآباد پولیس پر تنقید کی جارہی ہے۔