سنہ 2019 کے ماہ دسمبر کی 11 تاریخ کو شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کو راجیہ سبھا میں منظور کیا گیا۔
ویڈیو : احتجاج میں ہلاک شدگان کی غائبانہ نماز جنازہ جس کے بعد سے اب تک لگاتار پرامن انداز میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پورے ملک میں احتجاج چل رہے ہیں۔
عید گاہ اجالے شاہ میں ادا کی گئی نماز جنازہ کے بعد شرکا نعرے لگاتے ہوئے نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر)، شہریت (ترمیمی) قانون 2019 (سی اے اے) اور قومی رجسٹر برائے شہریت (این آر سی) کے خلاف اب تک اترپردیش میں بیس سے زائد اور کرناٹک میں دو ہلاک ہونے والے افراد کے حق میں حیدرآباد میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔
عید گاہ اجالے شاہ میں ادا کی گئی نماز جنازہ کے بعد شرکا نعرے لگاتے ہوئے حیدرآباد کے علاقہ سعید آباد میں واقع قدیم عید گاہ اجالے شاہ میں بعد نماز مغرب غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی اور دو منٹ کی خاموشی کا اہتمام کیا گیا-
عید گاہ اجالے شاہ میں ادا کی گئی نماز جنازہ کے بعد شرکا نعرے لگاتے ہوئے مزید پڑھیں: ظلم کے خلاف متحد ہوکر لڑنا ہی مذہب ہے: سوامی اگنی ویش
نماز جنازہ غائبانہ کی امامت مولانا محمد نصیرالدین نے کی۔
غائبانہ نماز جنازہ کا پورسٹر اس موقع پر مولانا محمد نصیرالدین نے اتر پردیش پولیس پر تنقید کی اور کہا کہ 'احتجاج کرنا ہمارا دستوری حق ہے احتجاجیوں پر پولیس نے زیادتی کی اور مبینہ طور پر فائرنگ کرکے متعدد افراد کو ہلاک کردیا گیا'-
غائبانہ نماز جنازہ کا پورسٹر بعد ازاں مولانا حسام الدین جعفر پاشاہ اور دیگر سماجی شخصیت نے بھی اس موقع پر خطاب کیا-