اردو

urdu

ETV Bharat / state

حیدرآباد کے آئی ٹی سیکٹر کی تقدیر امریکہ اور برطانیہ کی معاشی بحالی سے منسلک - حیدرآباد سافٹ ویر انٹرپرائزز ایسوسی ایشن (ایچ وائی ایس ای)

حیدرآباد سافٹ ویر انٹرپرائزز ایسوسی ایشن (ایچ وائی ایس ای) کے صدر مرلی بول کا کہنا ہے کہ 'حیدرآباد کے آئی ٹی سیکٹر کی تقدیر امریکہ اور برطانیہ کی معاشی بحالی سے منسلک ہے'۔

حیدرآباد کے آئی ٹی سیکٹر کی تقدیر امریکہ اور برطانیہ کی معاشی بحالی سے منسلک
حیدرآباد کے آئی ٹی سیکٹر کی تقدیر امریکہ اور برطانیہ کی معاشی بحالی سے منسلک

By

Published : Apr 12, 2020, 3:19 PM IST

حیدرآباد سافٹ ویر انٹرپرائزز ایسوسی ایشن (ایچ وائی ایس ای) کے صدر مرلی بول نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران بتایا ہے کہ 'حیدرآباد کے آئی ٹی سیکٹر کا زیادہ تر انحصار امریکہ اور برطانیہ کی کمپنیوں پر ہے۔ یہ سیکٹر ان ممالک کے معاشی پروجیکٹز پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے'۔

اگر ان ممالک میں تیزی سے معاشی بحالی ہوگی اور تمام سرگرمیاں دوبارہ زندگی کی ڈگر پر آئی گی تب ہی آئی ٹی شعبہ بھی عروج پر آکر اپنے کام انجام دے گا۔

دنیا بھر میں کووڈ 19 وبا کی وجہ سے تباہی پھیل رہی ہے۔ معاشی سرگرمیاں بھی دم توڑ چکی ہیں۔ آئی ٹی سیکٹر اگرچہ ابھی تک اس سے بری طرح متاثر نہیں ہوا ہے۔ وہ امریکہ اور برطانیہ کی معاشی بحالی سے پرامید ہے۔

حیدرآباد سافٹ ویئر انٹرپرائزز ایسوسی ایشن (HYSEA) کے صدر مرلی بولولو نے کہا کہ 'عام طور پر آئی ٹی کے شعبے کا ملک میں قلیل مدتی لاک ڈاؤن کے ساتھ زیادہ اثر نہیں پڑے گا'۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن ایک ساتھ کئی مہینوں تک برقرار رہا تو اس کا اثر یقینا آئی ٹی کمپنیز اور ان کے ملازمین پر بھی پڑے گا۔ جو کہ بہت بڑی پریشانی کا باعث ہے۔ اگر امریکہ اور یوروپی ممالک کورونا وائرس کے وبائی مرض سے چھٹکارہ پالیں اور سرگرمیاں معمول پر آئیں تو حیدرآباد آئی ٹی سیکٹر ہوسکتا ہے ایک بار پھر عروج پر آجائے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کچھ آئی ٹی کمپنیوں نے پہلے ہی اپنے مالی بوجھ کو کم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں اور اس کے نتیجے میں اپنے بیشتر ملازمین کی ترقیوں کو ملتوی کردیا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ آئی ٹی شعبے میں کم از کم پانچ فیصد ملازمت میں کمی کا امکان ہے۔ انہوں نے ایاناڈو کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں یہ بات کہی ہے۔

انٹرویو کے اقتباسات یہ ہیں:

  • آئی ٹی کمپنیاں کورونا اثر کا سامنا کرنے کے لئے کس طرح تیار ہیں؟

آئی ٹی سیکٹر میں پہلی بار ملک میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے تقریبا 90 سے 95 فیصد ملازمین گھر سے کام کررہے ہیں پچھلے دو ہفتوں سے ان میں سے تقریبا پانچ فیصد دفتر سے کام کر رہے ہیں۔

  • کیا آپ کو 'کام سے گھر' کے نظام میں کوئی پریشانی محسوس ہوئی ہے؟

ہم نے پایا ہے کہ بہت سے ملازمین گھر میں نامناسب طریقے سے بیٹھنے کی وجہ سے کمر کی پریشانیوں کی شکایت کرکے چھٹیوں کے لئے درخواست دے رہے ہیں۔

بہت سارے اسکولز نے آن لائن کلاسز بھی چلانے کا نظم کیا ہے، جس کی وجہ سے انٹرنیٹ کے استعمال میں اچھل آیا ہے۔ اس کی وجہ سے اس کی رفتار میں کمی آئی ہے۔

اس کے نتیجے میں انٹرنٹ کی طلب سے تکنیکی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ عملہ عام طور پر اسکائپ اور دوسرے چیٹ موڈ کے ذریعہ ایک دوسرے سے باتیں کرتا ہے اور (آن لائن) ملاقاتیں بھی اسی انداز میں کی جاتی ہیں۔

تاہم بچوں کے کھیل اور افراد خاندان سے کام کے دوران بات چیت سے کام اور ان کی کارکردگی پر منفی اثر پڑرہا ہے۔

  • کیا COVID-19 کا پراجیکٹ کی توسیع اور معاہدوں پر اثر پڑتا ہے؟

در حقیقت آئی ٹی سیکٹر کے لئے یہ مدت ایک اہم وقت ہے۔ ہمارے پاس اب کلائنٹس کے ساتھ معاہدے اور معاہدوں کی تجدید سے متعلق فیصلے لئے جارہے ہیں۔

اگر امریکہ کی صورتحال میں جلد سدھار آئے تو منصوبے بغیر کسی نقصان کے جاری رکھیں گے۔

تاہم اگر ایسا جلد نہیں ہوتا ہے تو معاہدوں کی منسوخی اور بحالی کا نتیجہ ہمارے آئی ٹی سیکٹر پر پڑ سکتا ہے۔

اس طرح میعاد ختم ہونے والے معاہدوں کی تجدید پر بھی کورونا وائرس کا اثر پڑتا ہے۔

آئی ٹی ملازمتوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتی پر ہمارے کام پر بھی بہت زیادہ منفی اثر پڑے گا۔ کیونکہ ہمارے آئی ٹی منصوبے زیادہ تر امریکہ اور برطانیہ کے ہیں۔

اگر ان ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ میں کمی اور معمول کی صورتحال واپس آجائے تو کاروبار معمول پر آجائیں گا، لیکن ابھی تک مستقبل کی صورتحال کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔

آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمینں تشویش میں مبتلا ہیں اور تفصیلات کے لئے بار بار رابطہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک صورتحال مستحکم ہے۔

انھوں نے بتایا کہ جب تک ملازم اپنی صلاحیتوں کے مطابق کام نہیں کریں گے، انہیں صورتحال کے قہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • چھوٹی کمپنیاں پر اس کے کیا اثرات پڑیں گے؟

چھوٹی کمپنیاں پہلے ہی مختلف طریقوں اور ذرائع سے اپنے اخراجات میں کمی لانے پر کام کر رہی ہیں۔ چھوٹی کمپنیوں میں اجرت میں کٹوتی عمل میں لائی جارہی ہے۔ امکان ہے کہ اس میں سے 10 فیصد تک ملازمت میں کمی ہوگی۔ ان لوگوں کے لئے نوکریوں سے محروم ہونے کا کوئی خدشہ نہیں ہے جو بڑی کمپنیوں میں کام کررہے ہیں اور تکنیکی ترقی کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔

بہتر تجربے کے ساتھ آگے بڑھنانے کی درخواست دینے والے ملازمین اپنی موجودہ ملازمت (پوسٹز) پر ہی کام کرنے کے لیے رازی ہی۔

اس کے علاوہ چند ایک ملازمین مستقبل سے متعلق بدترین خوف اور ملک میں آنے والی کساد بازاری اور معاشی سست روی کی بنا پر اپنے استعفے واپس لے رہے ہیں۔

For All Latest Updates

TAGGED:

UK

ABOUT THE AUTHOR

...view details