حیدرآباد میں معظم جاہی مارکیٹ کے قریب واقع پھول مارکیٹ کافی قدیم ہے۔ میر عثمان علی خان نے یہاں پھولوں کی ایک سو دکانیں تعمیر کروائی تھیں جبکہ آج بھی اس مارکیٹ سے ہزاروں افراد کا روزگار جُڑا ہوا ہے۔
پھول کے کاروبار پر کورونا وائرس کا اثر، ویڈیو کورونا وائرس کے دوران حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں کی وجہ سے پھول مارکیٹ کا کاروبار کافی حد تک متاثر ہوا ہے۔ اکثر شادیوں کے سیزن اور تہوار کے موقع پر پھولوں کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوتا ہے لیکن موجودہ حالات میں پھولوں کی فروخت میں بے تحاشہ گراوٹ دیکھی گئی۔
لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس گائیڈ لائنز کے تحت منادر اور درگاہوں میں بھی پھول لے جانے پر پابندی عائد ہے۔ شادی کی تقریبات میں صرف 50 مہمانوں کو شریک ہونے کی اجازت دی گئی ہے جس کی وجہ سے پھولوں کی فروخت میں کمی آئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہزاروں لوگ روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔
پھولوں کے ایک تاجر نے بتایا کہ 'ایک دکان پر 15 تا 25 کاریگر کام کرتے تھے لیکن اب کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے ایک دکان پر بمشکل 5 تا 6 کاریگر کام کر رہے ہیں۔