حیدرآباد:تلنگانہ اسمبلی انتخابات 2023 کی مہم کا آج آخری دن ہے۔ انتخابی مہم شام 5 بجے تھم جائے گی۔ ریاست کی 119 اسمبلی سیٹوں کے لیے 30 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ جبکہ ووٹوں کی گنتی اتوار 3 دسمبر کو ہوگی۔ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات 2023 کا یہ چوتھا اور آخری مرحلہ ہے۔ اس سے پہلے میزورم، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ووٹنگ ہو چکی ہے۔ ساتھ ہی، الیکشن کمیشن نے جمعرات 30 نومبر کو ووٹنگ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
- بھارت راشٹر سمیتی تیسری بار اقتدار میں آنے کا خواب دیکھ رہی ہے:
تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد سے ہی بھارت راشٹر سمیتی (پہلے تلنگانہ راشٹر سمیتی) اقتدار میں ہے۔ دوسری جانب، بھارتیہ جنتا پارٹی، کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم اقتدار کی خوشیاں چاہتے ہیں، لیکن ان پارٹیوں کے منصوبے پورے نہیں ہو رہے ہیں۔ تلنگانہ ریاست 2014 میں تشکیل دی گئی تھی، تب سے کے سی آر وزیراعلیٰ کے عہدہ پر فائز ہیں۔ تمام اپوزیشن جماعتوں نے ان پر اقربا پروری کا الزام بھی لگایا ہے۔ بھارت راشٹر سمیتی کے لیڈر کے ٹی آر نے کچھ دن پہلے بیان دیا تھا کہ ہم ریاست کے عوام کی خواہشات پر پورا اترے ہیں، اس لیے ہمیں تیسری بار اقتدار کی خوشنودی حاصل ہوگی۔
- بھارتیہ جنتا پارٹی کھاتہ کھولنا چاہتی ہے:
بھارتیہ جنتا پارٹی 2023 کے ان اسمبلی انتخابات میں جیت کر جنوبی ہند میں اپنا کھاتہ کھولنا چاہتی ہے۔ اس سے پہلے کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت تھی، لیکن اس بار اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس وجہ سے بی جے پی کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی۔ پارٹی کے تمام بڑے لیڈر پی ایم مودی، امیت شاہ، پارٹی صدر جے پی نڈا، راج ناتھ سنگھ، اسمرتی ایرانی اور یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی ریاست میں ریلیوں سے خطاب کر رہے ہیں یا کر چکے ہیں۔
- کانگریس بھی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے: