اردو

urdu

By

Published : Jul 20, 2022, 11:49 AM IST

ETV Bharat / state

Chanchalguda Junior College Building Closed: 'چنچل گوڑہ جونیئر کالج کی عمارت کا تحفظ کیا جائے'

طلباء وطالبات کے فکر مند سرپرستوں نے سوال کیا کہ 'عمارت کافی بوسیدہ ہوگئی ہے، عمارت کے کمروں میں بارش کا پانی بھی ٹپکتا ہے لیکن عہدیدار اس جانب توجہ نہیں دیتے۔ Chanchalguda Junior College Building Closed

چنچل گوڑہ جونیر کالج بلڈنگ کا تحفظ کیا جائے
چنچل گوڑہ جونیر کالج بلڈنگ کا تحفظ کیا جائے

تلنگانہ: پرانے شہر حیدرآباد کے علاقہ چنچل گوڑہ میں واقع قدیم تاریخی و عظیم الشان سرکاری عمارت میں واقع گورنمنٹ جونیئر کالج چنچل گوڑہ اور گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول چنچل گوڑہ کے سینکڑوں طلبا وطالبات کی تعلیم کی موجودہ عمارت میں برقراری پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ اس کالج کا قیام 1969 میں عمل میں آیا تھا۔ Chanchalguda Junior College Building Closed

مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے کہا کہ بارش کے پیش نظر محکمہ بلدیہ نے اس کو بوسیدہ اور طلباء کی جان کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کالج و اسکول کے باب الداخلہ کی جالی پر کالج و اسکول کے احاطہ میں داخل نہ ہونے NO ENTRY کا بورڈ لگا دیا ہے۔

چنچل گوڑہ جونیر کالج بلڈنگ کا تحفظ کیا جائے

طلباء وطالبات کے فکر مند سرپرستوں نے کہا کہ 'کالج کی عمارت کافی دنوں سے بوسیدہ ہے کمروں میں بارش کا پانی بھی ٹپکتا ہے لیکن عہدیدار اس جانب توجہ ہی نہیں دیتے، سرپرستوں نے بتایا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ چھت پر جھاڑیوں کے اُگ جانے کی وجہ سے پانی جمع ہورہا ہےاگر وقتا فوقتا توجہ دی جائے اور بارش کے پانی کی نکاسی کا بہترین انتظام ہوتو عمارت کو خطرہ نہیں، تعلیمی عہدیداروں کی سنگین و مجرمانہ غفلت کے سبب یہ صورتحال پیش آئی ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ محکمہ بلدیہ نے جو نوٹس جاری کی ہے اس پر 12- جولائی 2022 درج ہے اور اب اچانک ہی کالج واسکول کے باب الداخلہ پر NO ENTRY کا بورڈ لگا دیا گیا ہے یہ بورڈ کس نے لگایا ہے؟ طلبا وطالبات اور اسٹاف کو اس بات کا ابھی تک یہ بھی پتہ نہیں کہ 18- جولائی پیر سے تعلیمی ادارے نے دوبارہ کام کرنا شروع کردیا ہے کالج کے اوقات میں کالج میں داخلہ گراؤنڈ میں شامیانہ لگا کر طلبا کے داخلے کئے جارہے ہیں۔

کالج کا اسٹاف دن بھر کالج کے باہر موجود ڈیرے میں کام کر رہا ہے۔ اس میں اردو و انگلش میڈیم میں غریب مسلم طلباء وطالبات کی بھاری تعداد ہے اور صبح کے وقت پہلی شفٹ میں اسکول میں تیلگو ،اردو اور انگلش میڈیم کے طلبا پڑھتے ہیں اب طلبا وطالبات کے سرپرستو ں کو اپنے بچوں کی تعلیم کی فکر ہے اسٹاف کوعارضی طور پر کسی دوسرے کالجس اور اسکولس پر بھیج دیا جا سکتا ہے۔

امجد اللہ خان نے کہا کہ طلبا وطالبات کا کیا ہو گا کسی کو پتہ نہیں! حکومت اور بلدیہ چاہے تو صرف 15- دن میں داغ دوزی کا کام مکمل کرسکتی ہے حیرت کی بات یہ ہے کہ اسی کالج کے گراؤنڈ کے احاطہ میں ڈگری کالج کی تعمیر کے لیے حکو مت نے حال ہی میں کڑوروں روپے کی منظوری کا اعلان کیا ہے لیکن جونیر کالج واسکول کی داغ دوزی پر کوئی توجہ ہی نہیں دی جارہی ہے۔امجد اللہ خان نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ قدیم عمارت کی حفاظت کریں اور عمارت کی داغ دوزی کریں۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details