نظام آباد کے گورنمنٹ ہسپتال میں گذشتہ جمعرات چار مریضوں کی موت ہوگئی تھی جن میں سے تین مریض کورونا سے متاثر تھے اور وہ مختلف بیماری میں مبتلا تھا۔ چاروں مریضوں کے رشتہ داروں نے ہسپتال انتظامیہ پر الزام لگایا کہ آکسیجن کی عدم فراہمی کی وجہ سے یہ چار اموات ہوئی ہیں۔
ہسپتال انتظامیہ نے لواحقین کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ ’وارڈ میں تقریباً چالیس مریض زیرعلاج ہیں اور اگر آکسیجن کی فراہمی نہیں ہوتی تو سبھی کو پریشانی کا سامنا کرنا ہوتا جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔
ہلاک ہونے والے چار مریضوں میں سے تین کا کورونا کا علاج کیا جارہا تھا، ان میں دو خواتین اور ایک مرد مریض تھا۔ تاہم ایک اور خاتون مریض کو فالج کے حملہ کے بعد علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
کورونا سے متاثر تین مریضوں کا تعلق یداپلی، بھیمگل اور جکران پلی سے بتایا گیا ہے جبکہ فالج سے متاثر خاتون مریض کا نندی پیٹ منڈل سے تعلق تھا۔
ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ناگیشور راؤ نے بتایا کہ ہسپتال میں آکسیجن کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوئی ہے۔ جن چار مریضوں کا موت ہوئی ہیں وہ گذشتہ دس تا بیس روز سے زیرعلاج تھے جو ذیابطیس، بی پی اور موٹاپا جیسی پیچیدگیوں میں مبتلا تھے۔