حیدرآباد: اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر ایس سومناتھ نے کہا ہے کہ تعلیم، طب اور فارما کے شعبوں میں ہونے والی تحقیق اور مستقبل میں آنے والی نت نئی ایجادات سے انسان کی عمر میں اضافے کے روشن امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تباہ شدہ اعضاء اور مرتے ہوئے خلیوں کو تبدیل کرکے 200 یا 300 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت انسان کی اوسط عمر 35 سال تھی جو اب 70 سال ہے۔
جواہر لال نہرو ٹکنالوجی یونیورسٹی حیدرآباد میں 12ویں گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں ڈاکٹر سومناتھ مہمان خصوصی تھے۔ انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرو کی جانب سے خلا کے راز جاننے کے لیے جو تحقیق کی جا رہی ہے، وہ ملک میں بہت زیادہ لاگت پر بننے والی فلموں کے مقابلے کم لاگت میں مکمل کی جا رہی ہے۔
اسرو کے چیئرمین نے کہا کہ ''اس سال ہم پی ایس ایل وی اور جی ایل وی کو سیاروں کے مدار میں بھیج رہے ہیں۔ ان کے ذریعے یہ جاننے کے امکانات ہیں کہ طوفان اور تیز بارشیں کب اور کہاں آئیں گی۔ ہم 'مشن گگنیان' مکمل کریں گے سوریہ گرہ کا تجربہ ہفتہ کی شام 4 بجے شروع ہوگا‘‘۔
مزید پڑھیں:بھارت انٹلیجنس جمع کرنے کیلئے اگلے پانچ برسوں میں 50 سیٹلائٹ بھیجے گا: اسرو چیف
سومناتھ نے خطاب کرتےہوئے طلبہ کو مشورہ دیا کہ ''طلبہ کو کنویں کے مینڈکوں کی طرح نہیں ہونا چاہیے، وہ یہ تسلیم کرنا چاہتے ہیں کہ مصنوعی ذہانت اور مشن لرننگ نے پہلے ہی مطالعہ اور تحقیق کو متاثر کیا ہے''۔ انہوں نے کہا کہ اگر روبوٹک ٹکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے طلباء جدید روبوٹس بنائیں تو انہیں اسرو کی جانب سے مریخ اور زہرہ پر مستقبل کے تجربات میں استعمال کیا جائے گا۔ تقریب کے دوران 54 طلباء کو اسرو چیئرمین کے ہاتھوں گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ پروگرام میں یونیورسٹی کے وی سی پروفیسر کٹا نرسمہا ریڈی، رجسٹرار منظور حسین، ریکٹر گووردھن، اساتذہ، طلبہ اور دیگر نے شرکت کی۔ تلنگانہ گورنر نے بطور چانسلر ایک ویڈیو پیغام بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے این ٹی یو ملک کی بہترین تکنیکی یونیورسٹی ہے۔