حیدرآباد:مرکزی وزیر امت شاہ نے اتوار کو کہا کہ تلنگانہ میں، کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت والی بی آر ایس حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے اور بی جے پی کی لڑائی اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک موجودہ حکومت کا تختہ الٹ نہیں جاتا۔ یہاں سے قریب چیویلا میں "وجے سنکلپ سبھا" کے عنوان سے ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ اگر بی جے پی تلنگانہ میں برسر اقتدار آتی ہے تو مسلمانوں کے تحفظات کو ختم کردیا جائے گا۔ اس سال کے آخر میں جنوبی ریاست میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ شاہ نے کہا، "تلنگانہ میں حکمراں بی آر ایس کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے جو ریاست میں گزشتہ آٹھ نو سالوں سے بدعنوان حکومت چلا رہی ہے۔"
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کے سی آر کو معلوم ہونا چاہیے کہ وزیر اعظم کی نشست خالی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے الیکشن کے بعد بھی مودی ہی وزیر اعظم رہیں گے۔ انہوں نے کے سی آر سے پہلے سی ایم کی نشست حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم کے سی آر وزیر اعظم نریندر مودی کو لوگوں سے دور نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے کے سی آر پر الزام لگایا کہ وہ بھارت کے نام پر پورے ملک کو ورغلانا چاہتے ہیں اور اس کے ایک حصے کے طور پر عوام کے پیسے کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ گاڑی کا اسٹیئرنگ مجلس کے ہاتھ میں ہے اور بی جے پی مجلس سے ڈرنے والی نہیں ہے۔
ٹی ایس پی ایس سی کے امتحانی پرچے لیک ہونے کے بارے میں کے سی آر ایک لفظ بھی نہیں بولتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نوجوانوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ پرچے لیکیج سے بے روزگاروں کی زندگیاں تاریکی میں ڈوب گئی ہیں۔ پرچہ لیک ہونے کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے والے بندی سنجے کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ سنجے کو 24 گھنٹے کے اندر ضمانت مل گئی۔ بی جے پی کارکن جیل جانے سے نہیں ڈرتے۔ ہمارے کارکن اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک آپ کو بے دخل نہیں کیا جاتا۔ امت شاہ نے کہا کہ اگر بی جے پی ریاست میں اقتدار میں آئی تو ہم چوروں کو جیل میں ڈالیں گے۔ ہم مسلمانوں کے تحفظات کو ختم کریں گے۔