اتم کمار ریڈی نے انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس امیدوار راملونائک اور جی چناریڈی کو 6 اضلاع میں تنظیمی سطح سے حمایت حاصل ہورہی ہے۔ پی سی سی، ڈی سی سی عہدیداروں کے علاوہ مختلف محکموں اور سلس کی حمایت ان کو مل رہی ہے جس سے کانگریس کے امیدواروں کی کامیابی یقینی ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ نہ ہی ٹی آرایس اور نہ ہی بی جے پی کو اس طرح کی حمایت حاصل ہورہی ہے حالانکہ یہ دونوں جماعتیں پیسہ اور دیگر ترغیبات کے ذریعہ رائے دہندوں کو متووجہ کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔
یہ الزام لگاتے ہوئے کہ ٹی آرایس حکومت کو سماج کے تمام طبقات سے مایوسی ہوئی ہے، تلنگانہ کانگریس کے صدر نے کہا کہ ملازمین، اساتذہ، بیروزگار نوجوان اور طلبہ کو چندرشیکھر راو حکومت نے کئی مرتبہ دھوکہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چندرشیکھرراؤ ایک ہزار کروڑروپے کے بنگلہ پرگتی بھون میں رہتے ہیں۔ انہوں نے اس بنگلہ میں کبھی بھی عوامی مسائل پر کوئی جائزہ اجلاس منعقد نہیں کیا ہے۔ ملازمین، نئے پے رویژن کمیشن پر لامتناہی انتظار کا سامنا کررہے ہیں۔ اساتذہ کو ریاستی حکومت پر سے بھروسہ اٹھ گیا ہے اورکئی لاکھ طلبہ فنڈس و سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا شکار ہوگئے ہیں۔ بے روزگارنوجوانوں کے پاس مواقع نہیں ہیں اور بے روزگاری اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت اور ٹی آرایس حکومت صورتحال کو ابتر کرنے کے لئے ذمہ دار ہیں۔ان حالات میں عوام، حل کے لئے کانگریس کی سمت دیکھ رہے ہیں۔ان کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ کانگریس جب اقتدار میں تھی اُس وقت اُن کو اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں تھا۔