تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے محکمہ مال میں جاری اصلاحات اور خاص طور پر لینڈ مینجمنٹ کے معاملات میں بہتری پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں بہت جلد زرعی اراضی کا ڈیجیٹل سروے کیا جائے گا اور اراضی کیلئے درکار دستاویزات جاری کئے جائیں گے۔ وزیراعلی نے محکمہ ریونیو کی کارکردگی اور دھرانی پورٹل پر جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ وزیراعلی نے حکام کو ہدایت دی کہ زرعی اراضی کے ڈیجیٹل سروے کیلئے ٹنڈرس طلب کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ ریونیو کے عہدیداروں کی خدمات اور ذمہ داریوں کی نشاندہی کیلئے جاب چارٹ تیار کیا جائےگا۔ وزیراعلی نے کہا کہ دھرانی پورٹل کو متعارف کرنے سے ریونیو ڈپارٹمنٹ میں کرپشن کا خاتمہ ہوا اور کسانوں کو انصاف فراہم کیا گیا۔
ایک شخص کی ارا ضی کا رجسٹریشن دوسرے کے نام پر کرنے کی روایت کا خاتمہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراضی کے تنازعات میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک میں پہلی مرتبہ ریونیو ایکٹ کی تیاری سے قبل تین سال تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ رجسٹریشن اور میوٹیشن کا کام کرپشن کی گنجائش کے بغیر بہتر انداز میں جاری ہے۔
خریدار اور فروخت کرنے والے کے بائیو میٹرک اور آدھار شناخت کی بنیاد پر دھرانی پورٹل کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی اراضی جو دھرانی پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں ، ان کی خرید و فروخت کی جاسکتی ہے اور انہیں گفٹ ڈیڈ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے سخت اقدامات کے نتیجہ میں کوئی بھی عہدیدار حتیٰ کہ چیف سکریٹری یا چیف کمشنر لینڈ ایڈمنسٹریشن بھی ریکارڈ میں الٹ پھیر نہیں کرسکتے۔ ہر معاملت انسانی مداخلت کے بغیر مکمل کی جارہی ہے۔ نئے سسٹم سے کسان کافی خوش ہیں۔ بعض افراد سسٹم کی اس تبدیلی کو ہضم کرنے سے قاصر ہیں اور وہ پورٹل کے بارے میں افواہ پھیلا رہے ہیں۔ ایسے افراد جو مختلف مسائل پیدا کرکے معاملات کے ذریعہ رقم کمانے کے عادی ہوچکے ہیں، انہیں دھرانی پورٹل سے مایوسی ہوئی ہے۔
انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ بے بنیاد مہم کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بعض میڈیا گوشوں میں پورٹل کے بارے میں گمراہ کن اور بے بنیاد خبریں شائع کی جارہی ہیں۔ ایسی خبروں کی کلکٹرز کی جانب سے وضاحت کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جامع اراضی ریکارڈ سروے کے نتیجہ میں نئے پاس بک کی اجرائی اور دیگر مسائل کے حل میں مدد ملی۔ ڈیجیٹل سروے کے بعد دیگر مسائل بھی حل کرلئے جائیں گے۔