حیدرآباد: تلنگانہ کے اطلاعاتی ٹکنالوجی کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے منگل کو مرکزی حکومت پر صنعت کار گوتم اڈانی کے مفاد میں کام کرنے کا الزام لگایا۔ وزیر کے ٹی آر نے مطالبہ کیا کہ اگر مرکزی حکومت تلگو ریاستوں کے تئیں واقعی سنجیدہ ہے تو چھتیس گڑھ میں بیلاڈیلا لوہے کی کان کنی کے لیے اڈانی کو دی گئی اجازت کو منسوخ کر دینا چاہیے۔ تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مرکز پر وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کی نجکاری کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا اور کہا کہ مرکزی حکومت نقصانات کو نظر اندازکررہی ہے اور نجکاری کو ہی حل سمجھ رہی ہے اور چند افراد کو فائدہ پہنچانے پر توجہ دی جارہی ہے۔
وزیر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے بھی سرکاری اداروں کی نجکاری پر بھی تشویش ظاہر کی ہے، کیونکہ اس سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش ری آرگنائزیشن ایکٹ 2014 کے مطابق مرکز نے دو اسٹیل پلانٹ لگانے کا وعدہ کیا تھا۔ ایک آندھرا پردیش کے کڈپا میں اور دوسرا تلنگانہ کے بیارام میں۔ 2014 سے ریاستی حکومت بیارام کے بارے میں پوچھ رہی ہے، لیکن اس معاملہ پر مرکزی وزراء سے ملاقات کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز نے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا ہے کہ بیارام میں لوہے کا معیار اچھا نہیں ہے۔