وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ نے ریاستی قانون ساز اسمبلی میں 7/ اکتوبر 2021 کو سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔ اور فوری بعد G.O. MS.No. 20 بھی جاری کیا۔ جس میں بتایا گیا کہ اس کی ذمہ داری سی بی سی آئی ڈی کے ایڈیشنل ڈی جی پی کو دی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اپنے دفتر میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا۔ جس میں محکمہ داخلہ کے پرنسپال سکریٹری روی گپتا اور سی بی سی آئی ڈی کےڈائریکٹر جنرل گویند سنگھ موجود تھے۔ Home Minster on Waqf Properties
وقف جائیدادوں کی سی بی سی آئی ڈی تحقیقات شروع وزیر داخلہ کو متعلقہ افسروں نے بتایا کہ سابقہ دس اضلاع میں سی آئی ڈی کی دس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ جوتحقیقات کا عمل شروع کر چکی ہے۔ علاوہ ازیں ریاستی وقف بورڈ سے وقف جائیدادوں کے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کے احکامات بھی جاری کئے گئےہیں۔ افسران نے کہا کہ جیسے ہی وقف بورڈ سے وقف جائیدادوں کے متعلق معلومات حاصل ہوگی ،فوری کارروائی شروع کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Mahila Bandho Program:مہیلا بندھو پروگرام میں وزیرداخلہ محمد محمود علی کا خطاب
وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ وقف جائیدادوں کی حفات کے لیے سنجیدہ ہے۔ اس میں کسی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیر موصوف نے کہا کہ وقف جائیدادوں کے تحفط پروزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں جو وعدہ کیاتھا۔ اس کو پورا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی سی آئی ڈی نے اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ اور وہ اس معاملہ میں متحرک ہے۔
وقف بورڈ سے جیسے ہی وقف جائیدادوں کی تفصیلات موصول ہوگی، بغیر کسی تاخیر کے سی بی سی آئی ڈی اپنی آگے کی کارروائی شروع کردے گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر محکمہ کے علاوہ عوام سے بھی وقف جائیدادوں کے متعلق معلومات حاصل کی جائیں گی۔ محمود علی نے کہا کہ پچھلے کئی دنوں سے عوام میں تشویش ہے کہ ناجائز وقف قابضین پر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔جبکہ حقیقیت میں حکومت تلنگانہ وقف جائیدادوں کے تحفط اور غیر مجاز قابضین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر سنجیدہ ہے۔ انہوں نے تیقن دیا کہ حکومت تلنگانہ ہر حال میں وقف جائیدادوں کی حفاظت کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے گی۔