حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع میدک میں ایک مسلم شخص کو لوگوں کے ایک گروپ نے ''جے شری رام'' کا نعرہ لگاتے ہوئے حملہ کیا اور مارا پیٹا۔ اس شخص کو بچانے کے لیے اس کی ماں اور حاملہ بہن درمیان میں آگئیں۔ انہوں نے لوگوں سے لڑائی نہ کرنے کی اپیل کی۔ بعد میں اس شخص کی بہن کا حمل بھی ضائع ہوگیا اور اس نے ایک مردہ بچے کو جنم دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات کر رہے ہیں اور اس بات کی تصدیق کریں گے کہ آیا اس شخص کی بہن نے حملے کی وجہ سے بچہ کھو دیا۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، جس مسلمان شخص کو لوگوں کے ایک گروپ نے زدوکوب کیا، اس پر الزام ہے کہ اس نے گیس سلنڈر پہنچانے والے شخص کو جوتے سے مارا تھا۔ واقعہ حالیہ ہے لیکن جمعرات (25 مئی) کو پولیس نے اس معاملے کی جانکاری دی۔ اس شخص کی پٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ دیکھا جا رہا ہے کہ کچھ لوگ اس شخص کو مار رہے ہیں۔ اس شخص کی ماں اور حاملہ بہن اسے بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
پولیس کے مطابق گیس فراہم کرنے والے شخص اور مسلمان شخص کے درمیان خالی سلنڈر واپس کرنے پر جھگڑا ہوا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ 7 مئی کو گیس سلنڈر پہنچانے والے شخص نے، جو دکشا میں تھا ( یاترا سے پہلے کیا گیا کام)، سلنڈر متاثرہ کے گھر پہنچایا اور بدلے میں خالی سلنڈر مانگا۔ اس پر کہا گیا کہ دو دن بعد سلنڈر مل جائے گا۔ اسی بات سلنڈر پہنچانے والے اور مسلم شخص کے درمیان جھگڑا ہوا۔ پولیس نے کہا کہ مسلمان شخص پر گندی زبان میں بات کرنے اور سلنڈر پہنچانے والے شخص کو چپل سے مارنے کا الزام ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے بعد سلنڈر پہنچانے والے شخص کچھ لوگوں کو اپنے ساتھ لایا اس شخص کے گھر جا کر اس کی پٹائی شروع کردی۔ ماں اور بہن نے مداخلت کر کے اسے بچانے کی کوشش کی۔ اس دوران اس کی حاملہ بہن اور ماں کو بھی چوٹیں آئیں۔