تلنگانہ کے شہر حیدرآباد سے ایک دردناک خبر سامنے آئی ہے، ایک نوجوان جو کووڈ-19 سے متاثر تھا، کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں اس نے اپنے والد کو کہا ہے کہ وہ اب سانس نہیں لے پا رہا ہے، اور اس کے بعد اس کی موت ہو جاتی ہے۔
اہل خانہ کے مطابق، 26 جون کو اس نے ویڈیو ریکارڈ کی، اس کے بعد اس کی موت ہو گئی، وہ 24 جون سے ایک سرکاری چیسٹ ہسپتال میں زیر علاج تھا۔
اس شخص نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا 'میں نے انتظامیہ سے کہا ہے کہ میں سانس نہیں لے پا رہا ہوں، انہوں نے میرا وینٹیلیٹر ہٹا دیا ہے۔ اور گذشتہ تین گھنٹے سے میری حالات خراب ہو رہی ہے۔ پاپا، مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ میرے دل نے کام کرنا بند کر دیا ہے، الوداع پاپا، الوداع سب کو'۔
متوفی شادی شدہ تھا، اس کے دو بچے ہیں، ایک 12 سالہ بیٹی اور دوسرا 9 سالہ بیٹا۔ اس شخص نے 10 سال سعودی عرب میں کام کیا اور دو سال پہلے وہ گھر واپس آیا تھا، یہاں وہ اپنے والد اور بیوی بچوں کے ساتھ رہ رہا تھا۔
متوفی کے والد نے کہا 'ہم نے اپنے بیٹے کی ویڈیو اس لیے شیئر کی تاکہ دنیا کو یہ خبر ملے کہ ہسپتالوں کی کیا حالت ہے، اور کسی بھی کنبے کو اس حالت سے نہ گزرنا پڑے'۔
والد نے کہا 'میرے بیٹے کو جون 23 سے ہی سانس لینے میں تکلیف شروع ہو گئی تھی، جس کے بعد ہم اسے ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال لے گئے، ایسے ہم نے قریب 10 ہسپتالوں کا چکر لگایا، لیکن کسی نے بھی کورونا ٹیسٹ کے بغیر داخل نہیں کیا'۔