وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے بجٹ کی پیشکشی کے دوران اعلان کیا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ سے دو لاکھ کی آمدنی پر ٹیکس میں کمی لائی جائے گی۔ اس کے علاوہ 3.5 لاکھ آمدنی کا کٹوتی فائدہ حاصل کرنے کے لیے، اسٹیمپ ڈیوٹی (گھر کے خرید و فروخت پر عائد ٹیکس) کی قیمت 45 لاکھ سے کم ہوگی۔
سی آر ای ڈی اے آئی کے سابقہ قومی صدر سی شیکھر ریڈی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عام بجٹ 20-2019 کے سلسلے میں مرکزی حکومت نے جائیداد کی خرید و فروخت یعنی رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ مرکزی حکومت ' 2022 تک سب کے لیے گھر ' کے تحت ہاؤسنگ کے وعدے کو پورا کرنے مسلسل کوشاں ہے۔
مزید پڑھیں : 'بجٹ میں دیا گیا ہر اعدادوشمار درست ہے'
حکومت کے اس اقدام کو ماہرین اقتصادیات نے اسے ہاؤسنگ سیکٹر کے فروغ کے حوالے سے اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔ جس کی بنا پر عوام زیادہ سے زیادہ پرادھان منتری آیوش یوجنا (PMAY) سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
کارپوریشن آف رئیل اسٹیٹ ڈیولپّرز اسوسییشن آف انڈیا ( سی آر ای ڈی اے آئی) کے سابقہ قومی صدر سی شیکھر ریڈی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ ' اس ٹیکس کٹوتی کا فائدہ انفرادی طور پر نہیں بلکہ پی ایم اے وائی کی اسکیم میں دیکھا جانا چاہیے۔ اسں سکیم کے ذریعے 18 لاکھ آمدنی والے خاندان کو 2.67 لاکھ تک کی چھوٹ مل سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:بجٹ کے بعد ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں گراوٹ
انھوں نے کہا کہ مذکرہ اسکیم سے تمام شہری فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔