حیدرآباد: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری بنڈی سنجے کمار نے بے روزگاروں سے انصاف کامطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے بی جے پی کے لیڈروں پر پولیس کے گذشتہ رات حملہ کی مذمت کی اور اس واقعہ میں ملوث پولیس عہدیداروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پولیس نے بی جے پی لیڈران پر حملہ کیا جو اشوک نگر حیدرآباد میں خودکشی کرنے والی ضلع ورنگل کی ایک بے روزگار نوجوان لڑکی کے خاندان اور اس جیسے بے روزگاروں کے لئے انصاف کے حصول کے لئے احتجاج کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملازمتوں کو پُر کرنے اور مسابقتی امتحانات کے انعقاد کے نوٹیفکیشن جیسی سرگرمیوں میں کافی تاخیر ہوئی ہے جس سے لاکھوں بے روزگار نوجوان شدید مایوسی کے شکار ہیں۔ سینئر بی جے پی لیڈر ای راجندر نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت امتحانات کے انعقاد میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے بے روزگار نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کو مایوس نہ ہونے کا مشورہ دیا۔
مزید پڑھیں: کے ٹی آر کی بی جے پی رہنما بنڈی سنجے پر نکتہ چینی
واضح رہے کہ پبلک سرویس کمیشن کے مسابقتی امتحان کے بار بار التوا پر ضلع ورنگل سے تعلق رکھنے والی پراولیکا نامی طالبہ کی شہر حیدرآباد کے ایک ہاسٹل میں خودکشی کے واقعہ پر طلبہ میں حکومت کے خلاف شدید برہمی پائی جاتی ہے۔ ان برہم اور احتجاجی طلبہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اساتذہ کی تقرری کیلئے ہونے والا ڈی ایس سی امتحان بھی ملتوی کردیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کی تشکیل کے لئے کئی طلبہ نے خودکشی کی تاہم تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دیئے جانے کے بعد ریاست میں تعلیم کے شعبہ کی صورتحال کافی ابتر ہوگئی ہے جس کے نتیجہ میں پراولیکا نامی طالبہ نے خودکشی کرلی۔ انہوں نے پراولیکا سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس سے مکمل انصاف تک احتجاج کیاجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ پیپر لیک کی وجہ سے طلبہ معاشی اور ذہنی طورپر پریشان ہیں۔ بار بار مسابقتی امتحانات ملتوی ہورہے ہیں اور مقدمات عدالتوں میں دائر کئے جارہے ہیں۔طلبہ نے کہاکہ ملازمتوں کو پُرکرنے کیلئے حکومت کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا جاتا ہے تاہم امتحان ملتوی کردیئے جاتے ہیں جس سے وہ کافی پریشان ہیں اور اسی پریشانی کے عالم میں اس طالبہ نے انتہائی اقدام کیا۔
یو این آئی