اردو

urdu

ETV Bharat / state

عَلمَ کی سواری کے دوران زائرین پر مختلف گوشوں سے تنقید

کورونا وائرس کے درمیان اس سال عاشورہ بھی گزر گیا، سرکاری ہدایات کے مطابق معروف بی بی کے علم کی سواری نکالی گئی۔ اس موقع پر سرکاری ہدایات پر عمل کرتے ہوئے علم کے ہمراہ نہ جلوس نکالا گیا نہ ہی کسی تنظیم نے ماتم میں حصہ لیا۔

bibi ka alam procession in hyderabad
علم کی سواری کے دوران زائرین پر مختلف گوشوں سے تنقید

By

Published : Aug 31, 2020, 10:27 PM IST

علم کی سواری کے موقع پر عقیدت مند اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور علم کی زیارت کیلئے بڑی تعداد میں نکل آئے۔

دیکھیں ویڈیو

اس پر سوشل میڈیا میں چند گوشوں کی جانب سے تنقید کی گئی۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ اور رکن پارلیمان نظام آباد ڈی اروند نے ٹویٹر پر علم کی سواری کے موقع پر عقیدت مندوں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہ بھارت کا ہی علاقہ ہے؟

انہوں نے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ٹی آر ایس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ محرم اور گنیش تہوار کیلئے علیحدہ قانون کیوں؟

شیعہ برادری نے اس تنقید پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ اس سے قبل تنقید کرنے والوں کے تہوار بھی گزرے، جس میں واضح طور پر مجمع دیکھا گیا تو پھر محرم پر ہی تنقید کیوں؟

ایک اہل تشیع نے بتایا کہ، 'اگلے ہی دن محرم کا تہوار ہے، جس کیلئے بھی سر کاری انتظامات کئے جارہے ہیں اور ممکنہ طور پر بڑی تعداد اس میں شرکت ہو گی، لیکن شیعہ برادری ان پر تنقید نہیں کرے گی کیوں کہ ہمارا مذہب کسی کے عقیدے کو ٹھیس پہنچانے سے منع کرتا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ گنیش تہوار بھی پر امن طریقے سے گزر جائے گا۔'

مزید پڑھیں:

حیدرآباد: 400 سالہ قدیم غیر آباد قطب شاہی مسجد کا افتتاح

اقلیتی ترجمان تلنگانہ بی جے پی میر فراست علی باقری نے اپنی ہی جماعت کے قائدین کی جانب سے تنقید کو بے جا قرار دیا اور کہا کہ، 'محرم تہوار نہیں بلکہ رنج و اہم کا موقع ہے، اسلئے اس پر تنقید مناسب نہیں۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details